جرمنی کے سائنسدانوں پر مشتمل تین رکنی وفد نے یونیورسٹی ہاسپٹل آف ٹیوبنجن جرمنی کے معروف سائینسدان پروفیسرڈاکٹر تھامس اِفنر کی سربراہی میں بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس)جامعہ کراچی کا دورہ کیا اور ادارے کے انفرااسٹرکچر اور یہاں کی سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کی ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹر فرزانہ شاہین نے بین الاقوامی مرکز کے دیگر آفیشل کے ہمراہ جرمنی کے سائینسدانوں کی ادارے میں آمد کا خیر مقدم کیا۔ جرمنی کے سائینسدانوں کے وفد میں پروفیسر تھامس اِفنرکے علاوہ پروفیسرڈاکٹر ڈینیل ساوٹر اور ڈاکٹر سنبلا شیخ بھی شامل تھے۔انٹر نیشنل پروگرام کی کوارڈینیٹرپروفیسر ڈاکٹر عصمت سلیم اور ڈاکٹر اقبال قریشی نے اس دورے کو منظم کیا۔جرمنی کے سائینسدانوں کے دورے کا مقصد آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں سے متعلق آگاہی کا حصول اور تعاون کے مواقع تلاش کرنا تھا۔ بعد ازاں پروفیسر تھامس اِفنر نے وفد کے ہمراہ پروفیسر فرزانہ شاہین کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پروفیسر فرزانہ شاہین نے ایک پریزینٹیشن کے دوران آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں ہونے والے سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی کے اسٹاف اورڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ,جامعہ کراچی کے فیکلٹی ممبران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں گفتگو کے دوران پروفیسر فرزانہ شاہین نے وائرولوجی کے میدان میں تعاون کے ممکنہ عنوانات پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا وائرس اور پھیلے ہوئے وائرل انفکیشن سے متعلق تازہ ترین معلومات کے ساتھ اپ ڈیٹ رہنامقامی اور وبائی امراض کے دوران وائرل کے پھیلاو کو روکنے کے لیے اہم ہے۔انھوں نے جرمن سائینسدانوں کو بتایا کہ وبائی امراض سے متعلق مختلف باہمی تعاون کے منصوبے جاری ہیں اور جلد ہی نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ پروفیسر فرزانہ شاہین نے آئی سی سی بی ایس اور بالخصوص نیشنل انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی کی ترقی میں پروفیسر تھامس افنر کے تعاون کو سراہا۔ جرمن ماہرین نے تحقیقی مرکز میں تحقیق کے معیار کو بلند کرنے کے لے قیمتی تجاویز بھی پیش کیں۔فیکلٹی ممبران اور طالبِ علموں سے ملاقاتوں کے علاوہ جرمن ماہرین نے بین الاقوامی مرکز کے دیگر سائینسی و تحقیقی سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ پروفیسرڈاکٹر ڈینیل ساوٹر نے پریون امراض، ابھرتے ہوئے وائرسوں کی ابتدااور ارتقا پرکلیدی لیکچر دیے جس میں پاکستانی محققین نے بے حد دلچسپی کا اظہار کیا۔

میئر کے انتخاب کیخلاف درخواستوں کی سماعت پر 18اکتوبر تک ملتوی

رینجرز اور کسٹمز کی مشترکہ چیکنگ، بھاری تعداد میں گٹکا ماوا اور سفینہ گٹکا برآمد

Shares: