اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کے درمیان اہم ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور آئندہ ممکنہ آئینی ترامیم پر بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے خصوصی طور پر 26ویں آئینی ترمیم پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کو مجوزہ آئینی ترمیم پر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) سے ہونے والی بات چیت اور پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر بلاول نے جے یو آئی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں حاصل ہونے والی پیش رفت اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے اتفاق رائے کی تفصیلات فراہم کیں۔اس رابطے میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے مابین تعاون اور مفاہمت ضروری ہے۔ خاص طور پر آئینی ترمیم کے معاملے پر تمام جماعتوں کو اتفاق رائے سے آگے بڑھنا ہوگا تاکہ آئینی تبدیلیاں عوام کی بہتری اور ملکی استحکام کے لیے مؤثر ثابت ہوں۔
بلاول بھٹو زرداری اور نواز شریف کے درمیان ہونے والی گفتگو کو ملک میں جاری سیاسی بحران اور آئینی معاملات کے حل کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد اور اتفاق رائے قومی مفاد کے لیے ناگزیر ہے۔یاد رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد ملک میں کچھ بنیادی آئینی مسائل کو حل کرنا ہے، جس پر سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ اس ترمیم کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری ہے، اور بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کو اس حوالے سے تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔اس ٹیلی فونک رابطے کے بعد سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں رہنما ملک میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر کام کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

Shares: