اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپنی پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی صحت کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کے ذاتی معالج کو ان سے ملاقات کی اجازت دی جائے، تاکہ ان کی صحت کا بہتر خیال رکھا جا سکے۔ اسد قیصر نے اپنی بات چیت میں کہا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال ایسی ہے کہ جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ آئین میں ترمیم کے لیے لوگوں کو ووٹ کے لیے اغوا کیا جا رہا ہے، جو کہ جمہوری اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ دنیا بھر میں کہیں بھی نہیں دیکھا گیا کہ ووٹ کے لیے لوگوں کے گھروں کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کروڑوں اور اربوں روپے کی پیشکشوں، عہدوں کے لالچ، اور لوگوں کی مرضی کے خلاف ان کے ضمیر خریدنے کی کوششیں جمہوری عمل نہیں ہیں۔ اسد قیصر نے پی ٹی آئی کے سینیٹرز اور ممبران اسمبلی کے گھروں پر چھاپے مارنے، ان کی عزت و ناموس کو پامال کرنے، اور کھلے عام پیسوں اور عہدوں کی پیشکشوں کی بھرپور مذمت کی۔ اسد قیصر نے اس موقع پر 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کسی صورت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتی، بلکہ پارٹی کے کارکنان کی جانب سے ہونے والے احتجاج کا مقصد عمران خان کی صحت کے حوالے سے حکومت کی عدم توجہی کی نشاندہی کرنا ہے۔
یہ صورت حال نہ صرف پی ٹی آئی کے لیے چیلنج بنی ہوئی ہے بلکہ ملک کی سیاسی فضا پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے۔ اسد قیصر کے بیانات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ پی ٹی آئی موجودہ حالات کے خلاف ایک منظم ردعمل دینے کے لیے تیار ہے، اور وہ عمران خان کی صحت کو ہر ممکن طریقے سے محفوظ رکھنا چاہتی ہے۔
حکومت کے رویے اور موجودہ سیاسی صورت حال کے تناظر میں، اسد قیصر کی گفتگو سے یہ بھی عیاں ہوتا ہے کہ ملک میں جمہوری روایات کی پاسداری کی ضرورت ہے تاکہ عوامی اعتماد بحال ہو سکے۔

Shares: