اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے تصدیق کی ہے کہ اڈیالہ جیل میں پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کا مکمل طبی معائنہ ہو چکا ہے اور ڈاکٹروں نے ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔ یہ معائنہ اس وقت ممکن ہوا جب ڈاکٹروں کو جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔ بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ عمران خان نے منگل کے روز ایک گھنٹہ ورزش بھی کی، جس سے ان کی بہتر صحت کا اشارہ ملتا ہے۔اس سے قبل، بیرسٹر گوہر خان نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا کہ 3 اکتوبر کے بعد سے عمران خان کی صحت خراب ہونے کے باوجود کسی بھی وکیل، خاندان کے فرد، یا پارٹی رہنما کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ پی ٹی آئی نے وزارت داخلہ کو بارہا درخواست دی کہ پارٹی رہنماؤں، خاندان کے کسی فرد، یا طبی ماہرین کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی جائے تاکہ ان کی صحت کا جائزہ لیا جا سکے۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ منگل کو شام 4 بجے ایک سرکاری ڈاکٹر، ایک ای این ٹی (کان، ناک، گلا) اسپیشلسٹ سمیت دو ڈاکٹروں کی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی۔ ڈاکٹروں نے عمران خان کا مکمل طبی معائنہ کیا اور بتایا کہ ان کی صحت بہتر ہے اور وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ عمران خان نے اس دوران ایک گھنٹہ ورزش بھی کی، جو ان کی جسمانی فٹنس کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جلد ہی عمران خان کے طبی معائنے کی تفصیلی رپورٹس مل جائیں گی، جنہیں پارٹی کارکنوں اور عوام کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ عوام میں پھیلنے والی افواہوں اور تشویش کا خاتمہ ہو سکے۔پی ٹی آئی کے کارکنان اور حامی گزشتہ چند دنوں سے عمران خان کی صحت کے حوالے سے شدید پریشانی میں مبتلا تھے کیونکہ کسی کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔ بیرسٹر گوہر نے پارٹی کارکنوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے عمران خان کی صحت کے حوالے سے مسلسل تشویش ظاہر کی اور اس بات پر زور دیا کہ پارٹی قیادت بھی عمران خان کی صحت کے معاملے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کرے گی۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل، عمران خان کی صحت کے حوالے سے یقین دہانی ملنے کے بعد پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں ہونے والے ممکنہ احتجاج کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس احتجاج کا مقصد عمران خان کی صحت اور ان سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کے خلاف آواز اٹھانا تھا۔ یہ احتجاج شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے جاری سربراہ اجلاس کے موقع پر ہو سکتا تھا، جس میں کئی ممالک کے اہم رہنما اور معززین موجود تھے اور اسلام آباد میں سخت سیکیورٹی نافذ تھی۔پی ٹی آئی کی جانب سے یہ اعلان کارکنان اور حامیوں کے لیے اطمینان کا باعث بنا ہے کیونکہ عمران خان کی صحت کے حوالے سے خدشات ختم ہو چکے ہیں اور جلد ہی ان کی مکمل صحت یابی کی تفصیلات عوام کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

Shares: