کراچی: پاکستانی اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تو مرد باحجاب اور باپردہ خواتین کو چھیڑنے اور ان کے ساتھ نامناسب حرکت کرنے سے باز نہیں آتے، جبکہ دبئی میں بھی پاکستانی مرد خواتین کو بری نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
باغی ٹی وی : ایک پوڈکاسٹ میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے نادیہ حسین نے پاکستان میں بچیوں، لڑکیوں اور خواتین کے ساتھ بڑھتی زیادتی کے افسوسناک واقعات پر بات چیت کی اور کہا کہ حال ہی میں وہ دبئی کے جمیرا بیچ گئی جہاں انہوں نے دیکھا کہ ہمارے نچلے طبقے کے مرد حضرات شلوار قمیض اور جوگرز پہن کر وہاں آئے ہوتے ہیں اس کے علاوہ کاندھے پر ان کا بستہ ہوتا ہے اور درخت کے برابر میں بیٹھ کر خواتین کو گھور رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتا گھور رہے ہوتے ہیں یا کیا لیکن دیکھ ضرور رہے ہوتے ہیں، خواتین وہاں ٹو پیس پہنے آئی ہوتی ہیں اور مجھے پتا تھا یہ سب پاکستانی مرد ہیں جو اس طرح سے انہیں دیکھ رہے ہیں،چاہے ان کے اطراف میں کچھ بھی ہوجائے ان مرد حضرات کو کوئی فرق نہیں پڑتا، انہیں صرف خواتین کو دیکھنے سے مطلب ہے لیکن ان کی حد وہاں صرف یہ ہے کہ وہ دیکھ ہی سکتے ہیں، ہمارے ملک کا المیہ یہ ہے کہ اگر یہاں کوئی مرد کسی عورت کو دیکھے تو پھر ان میں مزید کوئی حرکت کرنے کی ہمت بھی آجاتی ہے،ایسے مردوں کو سر عام پھانسی دی جانی چاہیے ، دبئی میں ان کے پاس صرف دیکھنے تک کا اوزار ہے، اس سے آگے وہ کچھ نہیں کرسکتے۔
پنجاب میں چاول کے جعلی بیج کے باعث کسانوں کو بھاری نقصان ہوا،حنا پرویز بٹ
اداکارہ کا کہنا تھا کہ جرم کا غریب یا امیر سے کوئی تعلق نہیں، مجرم کو مجرم کے طور پر دیکھا جانا چاہیے اور مجرمان کو سزا ملنی چاہیے، بات امیر غریب کے بجائے صحیح اور غلط کی ہونی چاہیےاسلام آباد میں اہلیہ کو قتل کرنے والے ظاہر جعفر سے لے کر کراچی میں گاڑی سے بیٹی اور والد کو قتل کرنے والی نتاشا اقبال تک ہر مجرم کو سزا دی جانی چاہیے،کسی ملزم کو مثالی بنا کر اسے سر عام سزا دی جانی چاہیے اور یہ ضروری بن چکا ہے، ورنہ جرائم کم نہیں ہوں گے۔








