سابق نگراں وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ایس سی اوسربراہی اجلاس 2024 ایک کثیر الجہتی مصروفیات کا پلیٹ فارم ہے اور پاکستان علاقائی روابط، سلامتی، اقتصادی تعاون اور رکن ممالک کے درمیان تجارت کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس 2024 کے موقع پر پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کے ساتھ نجی بات چیت اور ملاقاتوں کا موقع ہے ،تمام شریک ممالک کے سربراہان کے درمیان کئی علاقائی چیلنجوں پر بات چیت کا ایک بہترین موقع بھی ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت جنوبی ایشیا کے خطے میں ایک بڑا ملک ہے لیکن فی الحال ہماری توجہ پورے خطے پر ہے،پاکستان صرف ہندوستان پر توجہ نہیں دے رہا ہے کیونکہ ہماری تمام رکن ممالک کے سربراہان خاص طور پر چین اور روس کے وزیر اعظم کے ساتھ بڑی مصروفیات ہیں،مغربی ممالک نے معیشت، تجارت، باہمی ثقافتی سرگرمیوں میں تعاون کے لیے یورپی یونین جیسے کئی پلیٹ فارمز قائم کیے ہیں، اس لیے اس قسم کا تعاون اس خطے میں بھی قائم ہونا چاہیے اور جس کے لیے سارک جیسے پلیٹ فارم بہت اہم ہیں
ایس سی او اجلاس،اعلامیہ پر دستخط،صدارت روس کے سپرد
ایس سی او اجلاس، رکن ممالک کے سربراہان کی غیر رسمی ملاقات،گفتگو
وزیراعظم نے ایس سی او کی صدارت کی جو ایک اعزاز ہے،عطا تارڑ
ایس سی او اجلاس، بھارتی وزیر خارجہ کی مارننگ واک کی تصویر وائرل
پاکستان اور چین کی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت: اہم ملاقات کے نتائج
چین کا پاکستان کی ترقی میں اہم کردار جاری رہے گا: چینی وزیراعظم
آرمی چیف اور چینی وزیراعظم کا گرم جوشی سے مصافحہ
ایس سی او سمٹ کانفرنس پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگی۔وزیراعلیٰ پنجاب
ایس سی او اجلاس،بھارت بھی پاکستان کی کامیابی پر معترف
ایس سی او اجلاس،معاشی ترقی اور استحکام کیلئے مل کر آگے بڑھنا ہے، وزیراعظم