جاتی امرا میں آج رات 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر غور کے لیے ایک اہم عشائیے کا انعقاد کیا گیا ہے ۔ اس عشائیے میں ملکی سیاسی قیادت کے اہم افراد شامل ہوئے، جن میں صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری شامل ہیں۔عشائیے کا مقصد پی پی اور جے یو آئی کے درمیان متفقہ آئینی مسودے پر حتمی اتفاق رائے قائم کرنا تھا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، گورنر پنجاب سلیم حیدر، اور دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے پر حتمی مشاورت کے دوران تین بڑی جماعتوں کے درمیان مشترکہ مسودے پر اتفاق رائے کا امکان ہے۔ یہ اہم بیٹھک بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان کراچی میں اتفاق رائے کے بعد لاہور میں منعقد کی گئی ہے۔پی پی وفد میں سید نوید قمر اور مرتضیٰ وہاب شامل ہیں، جبکہ جے یو آئی وفد میں اسعد محمود، سینیٹر کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ، اسلم غوری اور دیگر رہنما شامل ہوں گے۔ ن لیگ کی جانب سے نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز اور پارٹی کے سینئر رہنما بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے بعد اہم سیاسی بیٹھک میں شرکت کے لیے جاتی عمرہ پہنچ گئے ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مشترکہ مسودے کو 18 اکتوبر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق رائے ہونے کے بعد نواز شریف کو بھی آن بورڈ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اس ملاقات سے قبل، دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ حکمت عملی پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا تاکہ ملک کی سیاسی صورت حال میں بہتری لائی جا سکے۔یہ عشائیہ ملکی سیاست میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے، جہاں بڑی جماعتیں مل کر آئینی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

Shares: