اسلام آباد : پارلیمنٹ لاجز میں بلوچ نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل کی رہائش گاہ پر پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں نے چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران اہلکاروں نے وہاں رہائش پذیر افراد سے پوچھ گچھ کی۔ اس وقت سردار اختر مینگل کی رہائش گاہ پر پارٹی کے قائمقام صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ انہوں نے اس واقعے کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "اسلام آباد پولیس سردار اختر مینگل کے اپارٹمنٹ میں آئی جہاں میں مقیم ہوں۔ پولیس ہمارے پاس اپارٹمنٹ میں رہنے والوں کے خلاف انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر آئی ہے۔” ساجد ترین نے مزید کہا کہ "میں نے پولیس سے کہا کہ ان انٹیلی جنس والوں کو بتاؤ کہ وہ آکر مجھ سے بات کرے، ایسے ہتھکنڈوں سے میں ڈرنے والا نہیں ہوں۔”
قائمقام صدر بی این پی مینگل نے اس بات کی وضاحت کی کہ وہ اس وقت یہاں موجود ہیں تاکہ آئینی عدالتی پیکج کے لئے ووٹنگ کے دوران پارٹی کے سینیٹرز کسی دباؤ میں نہ آئیں۔ انہوں نے کہا، "سردار اختر مینگل نے مجھے اور اپنے دو سینیٹرز کو پارٹی کا موقف برقرار رکھنے کے لئے ہدایات دی ہوئی ہیں۔اس واقعے نے سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، اور یہ سوالات اٹھائے ہیں کہ کیا یہ کارروائی کسی سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔ بی این پی کے رہنما سردار اختر مینگل اور ان کی پارٹی کے دیگر عہدیداران نے اس واقعے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پولیس کی جانب سے مزید معلومات فراہم نہیں کی گئی، اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ کارروائی کس طرح کی سیاسی صورتحال کی عکاسی کرتی ہے۔

پولیس کا بی این پی سربراہ سردار اختر مینگل کی رہائش گاہ پر چھاپہ
Shares: