پنجاب کالج سوشل میڈیامہم،عمران ریاض،سمیع ابراہیم سمیت 36 افراد پر مقدمہ

imran sami

پنجاب کالج واقعہ پر سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام،ایف آئی اے نے 36 افراد کے خلاف سائبر کرائم کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

مقدمہ نجی کالج کی پرنسپل کی درخواست پر درج کیا گیا ہے،مقدمہ میں سائبر کرائم ایکٹ، دھمکی، ہراسگی، فیک نیوز سمیت دیگر دفعات شامل ہیں،ایف آئی اے میں درج مقدمے کے مطابق نامزد ملزمان نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا مہم شروع کی جو ان کے ہینڈلرز کے ذریعے مزید پھیل گئی،کالج کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کی تحویل میں ہے، شک ہے کہ اس معاملے میں دو طلبا کا کردار ہو سکتا ہے، ان طلبا کو ویڈیوز بنانے سے روکنے کےلیے وائس پرنسپل نے تنبیہ کی تھی،واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں، حقائق جاننے کےلیے طلبہ اور عملے سے رابطہ ہے،سوشل میڈیا پر اس پروپیگنڈا کے بعد ایک بےقابو اور پرتشدد ہجوم نے ہمارے کیمپس پر حملہ کیا،مشتعل ہجوم نے ہمارے عملے کو نقصان پہنچایا اور عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچایا، مقدمہ ایف آئی اے سائبر کرائمز سرکل میں درج ہوا، 36 ملزمان کے علاوہ کچھ سوشل میڈیا اکائونٹس بھی مقدمہ میں شامل ہیں،

مقدمہ نمبر 168/24 کالج انتظامیہ کی مدعیت میں درج ہوا، ایف آئی اے نے مقدمے میں راجہ احسن نوید،فیصل شہزاد،فرید شہزاد،جمیل فاروقی،ایاز امیر،عمران ریاض،ابراہیم،عمر دراز گوندل،مقدس فاروق اعوان، شاکر محمود اعوان،فرح اقرار،طیبہ راجہ،صدام ترین، احتشام علی عباسی،احمد، عبداللہ وڑائچ،محمد شہزاد،نعیم بخاری،فرقان جٹ، سمیع ابراہیم،عمرانہ مغل،میاں عمر،حسیب احمد، سید خلیق الرحمان،چوہدری اخلاص گجر، ملک گل نواز،مصباح ایڈوکیٹ، محمد عمران،سید ذیشان عزیز،محمد شہزاد، طوبیٰ احمد،سعد خلیق الرحمان،محسن رضا، ثاقب جمیل کو نامزد کیا گیا ہے.

دوسری جانب لاہور نجی کالج کے طالبہ کیساتھ منسلک من گھڑت ویڈیو کا واقعہ ڈیفنس اے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے،درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر طالبہ کیساتھ مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ کی خبر وائرل ہوئی،واقعہ کی تصدیق کیلئے مختلف طلبا وطالبات سے دریافت کیا گیا،متعلقہ لڑکی اور اسکے والدین نے اس واقعہ کی مکمل تردید کی، بچی کے والدین نے کہا بیٹی دو اکتوبر کو گھر میں گری،گہری چوٹ آئی، 11 اکتوبر تک اسکا علاج اتفاق اور جنرل میں کیا گیا،15 دن کا بیڈ ریسٹ تجویز کیا گیا.

واضح رہے کہ لاہور کے پنجاب کالج میں مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، طلبا نے احتجاج کیا، تاہم کوئی مدعی نہ نکلا،کوئی لڑکی سامنے نہ آئی، پولیس نے تحقیقات کیں تو سارا واقعہ ہی جھوٹا نکلا، واقعہ کو لے کر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے طلبا کو اشتعا ل دیا، اس دوران پر تشدد مظاہرے ہوئے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گزشتہ روز قانونی کاروائی کا حکم دیا تھا.

راولپنڈی،طلبا کا احتجاج، توڑ پھوڑ،پولیس کی شیلنگ

مبینہ زیادتی ،طلبا کا احتجاج، آئی جی پنجاب کو عدالت نے کیا طلب

پنجاب کالج مبینہ زیادتی کیس،کالج انتظامیہ کی طلبا سے کلاسوں میں جانے کی اپیل

لاہور کے کالج میں طالبہ سے زیادتی ،مبینہ من گھڑت ویڈیو کے خلاف مقدمہ درج

لاہور میں طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی: پنجاب حکومت کی ہائی پاور کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ

پنجاب کالج مبینہ زیادتی، پولیس واقعہ سے انکاری،طلبا کا آج پھر احتجاج

پنجاب کالج مبینہ زیادتی بارے من گھڑت افواہ پھیلانے والا گرفتار

Comments are closed.