باغی ٹی وی رپورٹ:برطانیہ میں دانتوں کے مریض اپنے دانت خود نکالنے پر مجبور ہوچکے ہیں ، سفوک، نارفوک اور مشرقی انگلینڈ میں مریضوں کے لیے دانتوں کے ڈاکٹر تک رسائی تقریباً ناممکن ہو چکی ہے
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق سفوک اور نارفوک میں لوگ شدید درد کے باعث خود اپنے دانت نکالنے پر مجبور ہیں کیونکہ انہیں دانتوں کے علاج کے لیے NHS کے تحت وقت پر اپائنٹمنٹ نہیں مل رہی۔ اس سنگین صورتحال کی نشاندہی "ٹوتھ لیس اِن سفوک” کے بانی مارک جونز اور گرین پارٹی کے رہنما ایڈریان رامسے نے کی ہے جو حکومت سے NHS ڈینٹل کنٹریکٹ پر نظر ثانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
برٹش ڈینٹل ایسوسی ایشن کے مطابق 97 فیصد نئے مریضوں کو NHS کے تحت ڈینٹل کیئر تک رسائی نہیں ملتی۔ اس معاملے پر ڈاؤننگ اسٹریٹ کا کہنا ہے کہ NHS ڈینٹل سروسز کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے اور سب سے زیادہ ضرورت مند مریضوں کے لیے 7 لاکھ اضافی اپائنٹمنٹس کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
ایڈریان رامسے نے BBC ریڈیو سفوک کے وین بیون شو پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلے کی جڑ تک پہنچنا ضروری ہے۔ سفوک، نارفوک اور مشرقی انگلینڈ میں مریضوں کے لیے دانتوں کے ڈاکٹر تک رسائی تقریباً ناممکن ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ NHS کا موجودہ ڈینٹل کنٹریکٹ ناکام ہو چکا ہے اور حکومت پر دباؤ ڈالنا ضروری ہے تاکہ فوری طور پر اس میں اصلاحات کی جائیں۔ لوگ یا تو علاج کے لیے بھاری رقوم ادا کر رہے ہیں یا پھر بغیر علاج کے درد میں مبتلا ہیں۔”
مارک جونز، جو "ٹوتھ لیس اِن انگلینڈ” مہم کے بھی شریک بانی ہیں نے کہا کہ وہ حکام سے بات چیت کے لیے تیار ہیں تاکہ NHS خدمات کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ حکومت کی ترجیح ہے مگر عملی طور پر کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی۔ لوگ بے حد پریشان ہیں اور بعض انتہائی صورتحال میں اپنے دانت خود نکال رہے ہیں۔
محکمہ صحت و سماجی خدمات کے ترجمان نے کہا کہNHS ڈینٹل سروسز کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے اور ہم ڈینٹل کنٹریکٹ میں اصلاحات کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ ڈینٹسٹ NHS خدمات فراہم کر سکیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ علاج سے بہتر بچاؤ ہے، اس لیے تین سے پانچ سال کے بچوں کے لیے نگرانی میں دانت صاف کرنے کا پروگرام بھی متعارف کرایا جائے گا۔