مولانا فضل الرحمان کا گھر سیاسی رابطوں کا مرکز، پی ٹی آئی اور حکومتی وفود کی اہم ملاقاتیں

اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کا گھر ایک بار پھر سیاسی سرگرمیوں اور رابطوں کا مرکز بن گیا ہے، جہاں آج ملک کی اہم سیاسی جماعتوں کے رہنما ملاقات کے لیے پہنچے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے پہنچا، جبکہ حکومتی وفد بھی مولانا کے گھر پہنچ گیا، جس نے ان رابطوں کو مزید اہم بنا دیا ہے۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وفد میں سینئر قانونی ماہرین شامل ہیں، جن میں حامد خان، علی ظفر، اور سلمان اکرم راجہ شامل ہیں۔ یہ ملاقات آئینی ترمیم کے حوالے سے ہو رہی ہے، جس کا مسودہ پی ٹی آئی کو پہلے ہی پیش کیا جا چکا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے اس ملاقات کے بعد پی ٹی آئی وفد کو عشائیہ بھی دیا۔
اسی دوران حکومتی وفد بھی مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچا، جس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار اور نوید قمر شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد کی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات جاری ہے اور اس ملاقات میں اہم آئینی اور سیاسی معاملات پر بات چیت ہو رہی ہے۔مولانا فضل الرحمان کا گھر اس وقت سیاسی رابطوں کا گڑھ بن چکا ہے جہاں نہ صرف پی ٹی آئی اور حکومتی نمائندگان موجود ہیں بلکہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔ یہ ملاقاتیں ملک کی سیاسی صورتحال میں اہم پیشرفت کا عندیہ دے رہی ہیں، اور آئندہ آنے والے دنوں میں مزید سیاسی تبدیلیاں متوقع ہیں۔مولانا فضل الرحمان کے عشائیے کے دوران پی ٹی آئی کے وفد اور مولانا کے درمیان آئینی مسودے پر تفصیلی گفتگو جاری ہے، جس کا مقصد ترمیم کے حوالے سے سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔

Comments are closed.