اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکہ روانہ ہو گئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اس اہم دورے کے دوران وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں شیڈول کی گئی ہیں، جو ملک کی مالیاتی پالیسیوں اور اقتصادی تعاون کے حوالے سے انتہائی اہم سمجھی جا رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب دورہ امریکہ کے دوران نہ صرف آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اجلاسوں میں شرکت کریں گے بلکہ چین، برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ کے اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں باہمی اقتصادی تعاون، قرضوں کی سہولت کاری، سرمایہ کاری کے مواقع اور عالمی معیشت کے تناظر میں پاکستان کی مالیاتی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا امریکہ کے سٹیٹ اور ٹریثری ڈیپارٹمنٹس کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں شیڈول ہیں۔ یہ ملاقاتیں پاک امریکہ اقتصادی تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ اس کے علاوہ، محمد اورنگزیب عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں، کمرشل بینکوں اور خاص طور پر مشرق وسطیٰ کے سرمایہ کار بینکوں کے حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے، جن کا مقصد پاکستان کے لیے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا اور مالیاتی استحکام کے لیے عالمی اعتماد بحال کرنا ہے۔
دورہ امریکہ کے دوران وزیر خزانہ مختلف سرمایہ کاری فورمز اور سمینارز سے بھی خطاب کریں گے، جہاں وہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے سامنے پاکستان کے معاشی منظر نامے کو واضح کریں گے۔ ان مواقع پر وزیر خزانہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات، ملک کی اقتصادی اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں کو اجاگر کریں گے تاکہ عالمی سطح پر پاکستان کے ساتھ کاروباری مواقع کو مزید فروغ دیا جا سکے۔دورے کے دوران محمد اورنگزیب امریکہ کے معروف تھنک ٹینکس کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ پاکستان کے اقتصادی چیلنجز اور مواقع پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ ملاقاتیں عالمی معیشت کے تناظر میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کرنے اور بین الاقوامی سطح پر ملک کی اقتصادی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ وزیر خزانہ بین الاقوامی اور امریکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے، جس کے دوران وہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات پر روشنی ڈالیں گے۔وزیر خزانہ کا یہ دورہ پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ عالمی مالیاتی اداروں اور بڑے سرمایہ کاروں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے اور ملکی معیشت کو استحکام دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

Shares: