تل ابیب: اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کے دباؤ پر ایران کی جوہری اور تیل تنصیبات کونشانہ نہیں بنایا ۔
باغی ٹی وی : اسرائیل نے 26 اکتوبر کو علی الصبح تہران، شیراز اور کرج پر فضائی حملہ کیا جس میں ایران کے چار فوجی ملک کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے اسرائیل نے پاسداران انقلاب کےکم از کم 3 میزائل اڈوں کو نشانہ بنایا اسرائیل نےتہران کےقریب امام خمینی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے ایس300 ڈیفنس کونشانہ بنایا، اسرائیلی ڈرونز نے تہران کےمضافات میں پارچن ملٹری بیس کوبھی نشانہ بنایا، تہران میں ڈرون فیکٹر ی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کے دباؤ پر ایران کی جوہری اور تیل تنصیبات کونشانہ نہیں بنایا ادھر امریکا نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد واضح کیا ہے کہ ایران کےجوابی حملےکی صورت میں وہ اسرائیل کے دفاع میں مددکے لیےتیار ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں 100 جنگی طیاروں کےحصہ لینے کا دعویٰ جھوٹا ہے، اسرائیل نے اپنے کمزور حملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا، اسرائیلی طیارے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہی نہیں ہوسکے،اس کے علاوہ ایرانی مشن نے امریکا کو ایران پرحملوں کا برابر ذمہ دار قرار دے دیا ایرانی مشن برائے اقوام متحدہ کا دعویٰ ہےکہ اسرائیلی جنگی جہازوں نےعراق میں واقع امریکی فوجی بیس سےپرواز بھریں۔
اسرائیلی حملوں کے بعد ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کے بعد اپنی سرزمین کا دفاع کرنے والے دو فوجی اہلکار جاں بحق جب کہ دو زخمی ہوگئے، تاہم ہفتے کی شب وہ دو زخمی اہلکار بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئے، اسرائیل نےتہران،الم اورخوزستان میں ملٹری بیسزکونشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کچھ مقامات پرمعمولی نقصانات ہوئے ہیں-