برٹش ایئرویز نے نیویارک اور برطانیہ کے ایک بڑے ہوائی اڈے کے درمیان تمام پروازیں 2025 تک منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ایئر لائن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ایک سنگین مسئلے کی وجہ سے کیا گیا ہے، جس کا فوری حل ممکن نہیں ہے۔ برٹش ایئرویز نے مسافروں کو خبردار کیا ہے کہ یہ معاملہ جلد حل ہونے کا امکان نہیں ہے اور مسافروں کو متبادل پروازوں یا سفری منصوبوں پر غور کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایئرلائن نے اس اقدام کی وجہ تفصیل سے بیان نہیں کی تاہم یہ عندیہ دیا ہے کہ یہ کوئی عارضی مسئلہ نہیں بلکہ ایک طویل مدتی مشکل ہے جس کے حل میں وقت لگ سکتا ہے۔
برطانیہ اور امریکہ کے درمیان روزانہ ہزاروں مسافر برٹش ایئرویز کے ذریعے سفر کرتے ہیں اور یہ فیصلہ یقینی طور پر ان مسافروں کے لیے مشکلات پیدا کرے گا۔ کاروباری افراد، سیاح اور طلباء سمیت مختلف طبقے کے افراد اس پابندی سے متاثر ہوں گے۔ مسافروں کو اپنے سفری منصوبے تبدیل کرنے اور متبادل ایئر لائنز کا انتخاب کرنے کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔برٹش ایئرویز کے ایک نمائندے نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ایک انتہائی سنجیدہ مسئلے کے پیش نظر لیا گیا ہے، جس کا حل فوری طور پر ممکن نہیں۔ ایئر لائن نے مسافروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تازہ ترین معلومات اور اپ ڈیٹس کے لیے برٹش ایئرویز کی آفیشل ویب سائٹ یا کسٹمر سروس سے رابطہ کریں۔
ایئرلائن کی انتظامیہ کے مطابق وہ اس مسئلے کے حل کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے، تاہم مسافروں کو یہ توقع رکھنی چاہیے کہ ان پروازوں کی بحالی میں وقت لگ سکتا ہے۔ برٹش ایئرویز کا یہ اقدام ہوابازی کی صنعت میں موجودہ چیلنجز اور مختلف ایئرلائنز کی جانب سے بڑھتے ہوئے مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ فیصلہ برٹش ایئرویز کے لیے ایک بڑا قدم ہے جو دنیا بھر میں اپنی وسیع پروازوں اور بہترین سروس کے لیے مشہور ہے۔ 2025 تک پروازوں کی منسوخی سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ مسئلہ انتہائی سنگین ہے اور برٹش ایئرویز کے علاوہ دیگر ایئر لائنز کو بھی ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Shares: