ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ سید علی خامنہ ای کی بیماری کی خبریں، نیویارک ٹائمز کا انکشاف

iran

نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ سید علی خامنہ ای شدید بیماری میں مبتلا ہیں، جس کے بعد ان کی جانشینی کے حوالے سے قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خامنہ ای کے دوسرے بیٹے، مجتبیٰ خامنہ ای، کو ممکنہ طور پر جانشین مقرر کیا جا سکتا ہے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایران کی اہم عسکری تنظیم پاسداران انقلاب کور کو سپریم لیڈر کے جانشین کے تقرر کے عمل میں مشاورتی کردار حاصل ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ سپریم لیڈر کے جانشین کے معاملے پر پاسداران انقلاب کی رائے کو اہمیت دی جائے۔ ایران میں پاسداران انقلاب ایک مضبوط ادارے کی حیثیت رکھتا ہے، جس کی شمولیت اس معاملے کو مزید اہم بناتی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مئی میں سابق صدر سید ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت کے بعد مرشد اعلیٰ کے جانشینی کے مسئلہ پر تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔ سید ابراہیم رئیسی کو مرشد اعلیٰ کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا تھا اور ان کی شہادت نے ایران کی سیاسی اور عسکری حلقوں میں جانشینی کے موضوع کو ایک نیا رخ دیا ہے۔یاد رہے کہ آیت اللّٰہ سید علی خامنہ ای نے جون 1989 میں امام سید روح اللّٰہ خمینی کے انتقال کے بعد سپریم لیڈر کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس وقت سے وہ اس منصب پر فائز ہیں۔ خامنہ ای کی قیادت میں ایران نے مختلف داخلی و خارجی چیلنجز کا سامنا کیا اور خطے میں اہم کردار ادا کیا۔
رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار کی تیاری کے قریب پہنچ چکا ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق ایران کی جانب سے یورینیم کی مطلوبہ مقدار کو افزودہ کرنے کا عمل مکمل ہونے کے قریب ہے، جس سے ایران کو چند ہفتوں میں بم بنانے کی صلاحیت حاصل ہو سکتی ہے۔ اس پیشرفت کے باعث عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ ہوا ہے اور مختلف ممالک ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے سخت موقف اپنانے کی کوشش کر رہے ہیں ،ایران میں سپریم لیڈر کی ممکنہ جانشینی اور جوہری پیشرفت کی خبروں کے بعد بین الاقوامی سطح پر مختلف ردعمل سامنے آسکتے ہیں۔ ایران کے جوہری پروگرام پر مزید دباؤ، عالمی پابندیوں میں اضافہ اور علاقائی صورتحال پر اثرات جیسی پیشرفت کا امکان ہے۔

Comments are closed.