مردار جانوروں کی ہڈیوں سے ددوھ بنانے والی فیکٹری کے خلاف نوٹس کا مطالبہ
قصور
مردار جانوروں کی ہڈیوں سے دودھ بنانے والی فیکٹری نے لوگوں کا جینا حرام کر دیا،ڈپٹی کمشنر قصور سے نوٹس کی اپیل
تفصیلات کے مطابق قصور کے معروف لیڈر انڈسٹریل علاقے دین گڑھ روڈ میں مردار جانوروں کی ہڈیوں کے پاؤڈر سے کیمکل دودھ اور چربی سے گھی تیار ہونے لگا ہے فیکٹری مالک نے عوام کی زندگیاں داؤ پر لگا دی ہیں
اس فیکٹری سے اس قدر تعفن پھیلتا ہے کہ اردگرد رہنے والوں کی زندگیاں اجیرن ہیں اور وہ مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں
نیز اس فیکٹری میں چھوٹے کم عمر بچوں سے بھی یہ دھندہ کروایا جاتا ہے
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات و انسپکٹر ماحولیات و دیگر انتظامی ادارے خاموش ہیں فیکٹری مالک نے یہ گھناؤنا کام کئی سالوں سے شروع کیا ہوا ہے جس میں مردار جانور گدھے،کتے،گائے،گھوڑے اور دیگر ذبح ہونے والے دوسرے جانوروں کی ہڈیاں ایک کڑاھے میں ڈال کر ان کا گھی اور ہڈیوں کا پاؤڈر تیار کرکے فروخت کیا جاتا ہے
فیکٹری مالک کا کہنا ہے کہ میں نے یہ فیکٹری رجسٹرڈ کروائی ہوئی ہے اور میں قانون کے مطابق کام کر رہا ہوں تاہم لوگ حیران ہیں کہ کونسا قانون ہے جو اس طرح کا گھناؤنا دھندہ کرنے کی اجازت دیتا ہے
کڑاھے کے نیچے جلنے والی آگ پلاسٹک کے ٹکڑوں، گندے کپڑوں،پرانے جوتوں اور ربڑ سے جلائی جاتی ہے
محکمہ ماحولیات کی طرف سے اس فیکٹری کو نوٹس بھی جاری ہوئے ہیں کیونکہ یہ شدید آلودگی کا سبب بن رہی ہے تاہم ہر بار اس فیکٹری کو دوبارہ چلا لیا جاتا ہے
عوامی سماجی شہری تنظیموں نے ڈپٹی کمشنر قصور سے فوری نوٹس اور اس طرح کے عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا