سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ سابق وزیراعظم، مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کے قریبی دوست کے حوالے کیا جا رہا ہے، جنہیں ائیر فورس میں ملازمت کے دوران مبینہ طور پر کورٹ مارشل کیا گیا تھا۔

یہ انکشاف مبشر لقمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کیا، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہو گیا تو اس سے ہماری اخلاقیات میں واضح کمی آئے گی۔ مبشر لقمان نے اس حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا اقدام ایک بڑے اخلاقی بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو ایسے فیصلے کرنے سے گریز کرنا چاہیے جو عوامی اعتماد کو متاثر کرسکتے ہیں۔ یہ معاملہ صرف سیاسی نہیں بلکہ قومی مفاد کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ کے لئے بڈز جمع کروائے گئے تو من پسند کمپنیز کو فائدہ دینے کے لئے دوسری کمپنیز کو اندر ہی نہیں جانے دیا گیا، حکومت من پسند کمپنی کو فائدہ دینا چاہ رہی ہے، دوسری بڈرز کمپنی کے حکام کو چوکیدار کے ذریعے روکے رکھا اور پھر ٹیکنیکلی آؤٹ کر دیا کہ آپ تاخیر سے آئے ہیں،جس پر دوسری بڈرز کمپنی نے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے،آئی ایم ایف کی شرائط میں ہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ اور دیگر کو بیچا جائے، جس پر حکومت عملی اقدامات کر رہی ہے، نجکاری کمیشن اس ضمن میں متحرک ہے، تاہم اسلام آباد ایئر پورٹ کی آؤٹ سورسنگ وزارت ہوابازی خود دیکھ رہی ہے،

دوسری جانب اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی گزشتہ تین سال کے دوران مجموعی آمدنی 35.46 ارب روپے رہی ہے،اسلام آباد ایئر پورٹ سمیت ملک کے تین بڑے ہوائی اڈوں کو مزید منافع بخش بنانے کے لیے اُنہیں آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق مالی سال 2020 سے 2023 تک اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی کل آمدنی 35.46 ارب روپے رہی ہے، مذکورہ تین سال کے دوران ایئر پورٹ کی آمدنی میں بتدریج اضافہ ہوا ہے،سال 2020- 21 میں اسلام آباد ایئر پورٹ نے 6.688 ارب روپے کما کر وفاقی حکومت،سول ایویشن کو دیے، اس کے بعد اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی سالانہ آمدن میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،سال 2021-22 کے دوران اسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.63 ارب روپے کی زیادہ آمدنی حاصل کی،وزارت ہوا بازی کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ سال اسلام آباد کے ہوائی اڈے کی مجموعی آمدنی 12.32 ارب روپے رہی۔

پی آئی اے نجکاری،صرف 10 ارب کی بولی، کیوں؟سعد نذیر کا کھرا سچ میں جواب

پی آئی اے نجکاری،خیبر پختونخوا حکومت کی بولی کا حصہ بننے کی خواہش

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

پی آئی اے کا خسارہ 830 ارب روپے ہے، نجکاری ہی واحد راستہ ہے، علیم خان

پیشکشوں میں توسیع کا وقت ختم، نجکاری کمیشن پری کو آلیفیکیشن کریگا:عبدالعلیم خان

پی آئی اے سمیت24اداروں کی نجکاری، شفافیت کیلئے ٹی وی پر دکھائینگے:وفاقی وزیر عبد العلیم

 پی آئی اے کی نجکاری کے حوالہ سے اہم پیشرف 

پی آئی اے کسے اور کیوں بیچا جارہا،نجکاری پر بریفنگ دی جائے، خورشید شاہ

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

اسٹیل مل کی نجکاری نہیں، چلائیں گے، شرجیل میمن

Shares: