لاہور میں آلودگی اور اسموگ کی صورتحال برقرار ہے، آج بھی دنیا کے تین آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر ہے-
باغی ٹی وی :لاہور میں اسموگ کی اوسط شرح خطرناک حد بھی پار کر گئی، لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 650 تک پہنچ گیا ہے،جو کہ انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے گرد آلود ہواؤں سے سانس دل کے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےآنکھوں کی جلن گلے کی خراش اور نزلہ زکام بخار میں شہری مبتلا ہونے لگے ہیں،طبی ماہرین نےلاہور کےشہریوں کو خبردار کیا ہےکہ وہ ماسک اور عینک کا استعمال کریں اور بےجا گھروں سے مت نکلیں۔
شہر میں گرین لاک ڈاؤن جاری ہے جبکہ دھواں پھیلانے والوں پر جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے،پولیس نے تجاوزات اور باربی کیو لگانے والوں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سامان ضبط کر لیا ہے،ضلع انتظامیہ کی جانب سے گرد و غبار سے شہریوں کو بچانے کے لیے پانی کے چھڑکاؤ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
اس کے علاوہ ملتان اور پشاور میں بھی اسموگ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سانس کے مسائل، آنکھوں میں جلن کی شکایات عام ہیں۔
فضائی آلودگی کے اعتبار سے بھارتی شہر دہلی کا دوسرا نمبر ہے، دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس 429 کی حد کو چھو گیا ہے، بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے سے اٹھنے والا شدید دھواں پاکستان میں داخل ہو رہا ہے امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی فضائی امیج جاری کر دیا جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فصل کی باقیات جلانے سے سموگ میں شدت آئی-
دوسری جانب سیکرٹری محمکہ تحفظ ماحولیات پنجاب راجہ جہانگیر انورنے کہا ہے کہ بھارت میں کثرت سے فصلوں کی باقیات کو جلانے سے آٸندہ 24 گھنٹوں میں لاہور کے ایئرکوالٹی انڈیکس میں اضافے کا احتمال ہے، ان آلودہ مشرقی ہواؤں سے لاہور کے مختلف علاقوں میں ایئرکوالٹی انڈیکس میں غیرمعمولی طور پر اضافہ ہوسکتا ہے۔