اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے انتظار پنجوتھا بازیابی کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بھی اب کراچی والی صورتحال ہو گئی ہے، میرے اپنے جاننے والوں کو بھی بھتے کی پرچیاں موصول ہوئی ہیں،
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی وکیل انتظار پنجوتھہ کی بازیابی کی درخواست نمٹا دی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی،وکیل علی بخاری نے کہا کہ انتظار پنجوتھہ بازیاب ہو گئے لیکن ابھی انکی حالات اچھی نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ انتظار پنجوتھہ کو کچھ وقت دیں اور اسکے بعد اُنکا تھانے میں بیان قلمبند کیا جائے،انتظار پنجوتھہ کا بیان ریکارڈ کر کے قانون کے مطابق کارروائی کریں، میں نے انتظار پنجوتھہ سے متعلق ٹی وی پر دیکھا اور بہت برا لگا،یہ ادارے اور تمام لوگوں کیلئے شرمندگی کا باعث ہے، کراچی میں جو کام ہوتا تھا یہاں بھی وہی ہونا شروع ہو گیا ہے،مسنگ پرسنز اور سٹریٹ کرائمز بہت بڑھ گئے ہیں،
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا 8 اکتوبر سے لاپتہ تھے، ان کی بازیابی کیلئے کیس بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھایکم نومبر کو اٹارنی جنرل کی اسلام آباد ہائیکورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا 24گھنٹے میں بازیاب ہو جائیں گے، اگلے روز حسن ابدال میں مبینہ پولیس مقابلے کے بعد اغوا کار انتظار پنجوتھا کو گاڑی میں چھور کر فرار ہو گئے،