لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں خطرناک اسموگ سے سانس، گلے اور آنکھوں سمیت متعدد بیماریوں پھیلنے لگیں سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ گئی۔
باغی ٹی وی : لاہور میں اسموگ کی صورتحال سنگین ہوگئی، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا آج پھر پہلا نمبر ہے، صبح سویرے ایئر کوالٹی انڈیکس 995 تک پہنچ گیا،حکومتی اقدامات دھرے کے دھرے رہ گئے اسموگ کی وجہ سے آنکھ، ناک، کان اور گلے کی بیماریوں میں اضافہ ہونے لگا ہے-
دوسری جانب بھارتی دارالحکومت کے حکام رواں سال فضائی آلودگی کے خاتمے کیلئے مصنوعی بارش کا استعمال کرنے کے لیے پر عزم ہیں، دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا ہے کہ دہلی اور اس سے ملحقہ خطے میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافے سے سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔شمالی بھارت کا بڑا حصہ ہر سال موسم سرما میں آلودگی کا سامنا کرتا ہے-
وزیر ماحولیات نے کہا کہ ٹھنڈی ہوائیں گاڑیوں، صنعتوں، تعمیراتی دھول، اور زرعی فضلہ دہلی اور اس کے قریبی علاقوں کو زہریلی دھند کی لپیٹ میں لیتا ہے۔2023 میں بھی آلودگی سے نمٹنے کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ کے ذریعے بارش برسانے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم ناموافق موسمی حالات کی وجہ سے یہ کام سرانجام نہیں دیا جاسکا تھا،میں وفاقی وزیر ماحولیات سے درخواست کرتا ہوں کہ دہلی اور شمالی بھارت میں ایئر کوالٹی انڈیکس 400 تک پہنچ چکا ہے، اگلے 10 دن انتہائی اہم ہیں، ہمیں مصنوعی بارش برسانے کی اجازت دی جائے۔