پاکستان تحریک انصاف آج صوابی میں جلسہ کر رہی ہے، جلسہ میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت پہنچ چکی ہے
صوابی جلسے کے لیے صوابی ، مردان ،نوشہرہ اور پشاور سے تعلق رکھنے والے ہر رکن اسمبلی کو ایک ہزار کارکن لانے کا ٹاسک دیاگیا جبکہ دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کو 5، 5سو افراد لانے کی ہدایت کی گئی تھی، جلسہ گاہ میں کرسیاں اور لائٹس لگائی گئی ہیں۔قافلے پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، پی ٹی آئی خواتین ونگ کی اراکین بھی جلسہ گاہ پہنچ چکی ہے،
علی امین گنڈا پور نے جلسے سے خطاب میں اعلان کیا کہ نومبر میں ہی عمران خان کی رہائی کے لئے کال دی جائے گی، اس کال کے بعد تب تک واپس نہیں جائیں گے جب تک عمران خان رہا نہیں ہوں گے.
جلسہ گاہ میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ عمران خان جب جب اور جہاں جہاں بلائیں گے ہم پہنچیں گے، آج صوابی کے میدان میں عوام نے جعلسازوں کو رد کر دیا ہے، جو قانون سازی کرنی ہے کر لو،عمران خان ڈٹ کر کھڑا ہے، اور ہم بھی ساتھ کھڑے ہیں، جب تک جو لوگ جیلوں میں ان کی رہائی تک جیلوں میں نہیں بیٹھیں گے، فارم 47 کو عوام نے مسترد کر دیا ہے
صوابی جلسہ گاہ کے مقام پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے دھرنا دیے جانے کا بھی امکان ہے، تاہم اسلام آباد کی جانب مارچ نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے نئی تاریخ کا اعلان کیاجائے گا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورصوابی جلسہ گاہ پہنچ چکے ہیں، بیرسٹر گوہر بھی جلسہ گاہ پہنچ چکے ہیں،
پی ٹی آئی کے صوابی میں جلسے کے دوران امریکی جھنڈا لہرا دیا گیا، پی ٹی آئی کا ایک کارکن جلسہ میں امریکی جھنڈا لے گیا جس کے بعد کارکنان کی آپس میں تلخ کلامی ہوئی ہے، امریکی جھنڈا لے جانے والے کارکن کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، بعد ازاں امریکی پرچم لہرانے والے کو پولیس نے حراست میں لے لیا.
تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات وقاص اکرم شیخ صوابی جلسہ گاہ پہنچے انہوں نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ پنجاب کی طرف سے آنے والے راستوں کو کنٹینر سے بند کیا ہوا ہے۔ پنجاب کے لوگوں کو جلسے میں شرکت سے روکنے کی کوشیش کی جا رہی ہیں۔ کے پی قیادت میں جلسہ منعقد کیا گیا ہے، پنجاب کے لوگ مہمان ہیں، آج صرف ایک ہی دن کا جلسہ ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی جدوجہد آخری مراحل میں ہے۔جب خان کال دے تو کم تعداد میں نہ نکلنا بڑی تعداد میں نکلنا تب عمران خان رہا ہوگا، گھروں میں بیٹھ کر مشورے مت دینا بلکے ہمارے ساتھ میدان میں نکلنا، عمران خان کے سپاہی نکلیں گے اور عمران کی رہائی کے لئے ہر آواز پر لبیک کہیں گے، خان آواز دے گا تو ہر شخص گھر سے نکلے گا،پھر میدان سجے گا، آنسو گیس، ربڑ گولیوں، فسطائیت کا سامنا کرنا پڑے گا پھر خان کی رہائی ممکن ہو گی، گھر بیٹھنے والوں سے نہیں پوچھ سکتا، نکلو گے تو وزیراعلیٰ، چیئرمین ایم این اے، ایم پی اے ساتھ ہوں گے،
عمرایوب کا کہنا تھا اس بار کفن باندھ کرمیدان میں نکلنا ہے،اہم پیغام آج دیا جائے گا اس کو گھر گھر پہنچانا ہے، آج وہ وقت آ گیا ہے کہ ہم مستقبل کے لئے، پاکستان کے لئے نکلیں، ہمارے غیور لوگ موجود ہیں، ہمارے اراکین موجود ہیں، قیادت موجود ہے، کارکنان موجود ہیں، فسطائیت کے باوجود ،جیلوں میں ڈالے جانے کے باوجود ہمارے ساتھی نہیں ٹوٹے،ہم انکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،ہم سب عزم کرتے ہیں جو مشن عمران خان بتائیں گے،ہم نے اس پر عمل کرنا ہے، پاکستان میں مہنگائی ہے، افراتفری ہے، اسکی ذمہ دار حکومت ہے،
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ نومبر میں عمران خان کال دیں گے، تب تک واپس نہیں آئیں گے جب تک عمران خان رہا نہیں ہوں گے، عمران خان ہمیں اسی نومبر کے مہینے میں کال دے گا وہ کال یہ ہو گی کہ ہم گھر سے نکلیں گے اور گھر والوں کو بتا کر نکلیں گے کہ تب تک واپس نہیں آئیں گے جب تک عمران خان کو رہا نہ کروالیں،حقیقی آزادی لینے تک ہماری جنگ جاری رہے گی، ہم مریں گے اور ماریں گے، نومبر میں عمران خان کی فائنل کال، علی امین گنڈا پور نے کارکنان سے حلف لے لیا.