کار ساز کمپنیاں اپنے سالانہ سیلز کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے نئے الیکٹرک گاڑیوں کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کر رہی ہیں، تاکہ صارفین کی مانگ میں اضافہ کیا جا سکے۔ حکومتی ڈیٹا کے مطابق، اس سال کے آخر تک کی قانونی سیلز کی حدود کو پورا کرنے کے لیے، کمپنیاں اپنی قیمتوں میں کمی کر رہی ہیں تاکہ الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں تیزی لائی جا سکے۔
ڈیلی میل کے مطابق زیرو ایمیشن گاڑیوں (ZEV) کا قانونی حکم جو حکومت نے اس سال متعارف کرایا ہے، اس کے تحت کمپنیوں کو 2030 تک اپنی گاڑیوں کی سیلز میں الیکٹرک گاڑیوں کا حصہ بڑھانا ہوگا، ورنہ انہیں ہر گاڑی کے لیے 15,000 پاؤنڈ کا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔مختلف کار ساز کمپنیوں نے اس سال کے سیلز ہدف کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے قیمتوں میں ایسی کمی کی ہے جو تقریباً جرمانے کے برابر ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ گاڑیاں فروخت کی جا سکیں۔
سب سے بڑی قیمت کی کمی
آٹوٹریڈر کی رپورٹ کے مطابق، سب سے بڑی قیمت کی کمی DS3 کراس بیک ای-ٹینس میں دیکھنے کو ملی، جس کی قیمت میں 36 فیصد تک کمی کی گئی۔ یہ گاڑی عام طور پر 37,862 پاؤنڈ کی قیمت پر دستیاب تھی، مگر اکتوبر میں یہ 23,345 پاؤنڈ میں فروخت ہوئی، جس سے خریداروں کو 14,517 پاؤنڈ کی بچت ہوئی۔اس کے مقابلے میں، گزشتہ سال کی سب سے بڑی ڈسکاؤنٹ والی الیکٹرک گاڑی (Vauxhall Corsa-e) پر 22 فیصد کی کمی آئی تھی۔
زیادہ سے زیادہ ڈسکاؤنٹس
اکتوبر 2024 میں جاگوار آئی-پیس پر سب سے زیادہ نقدی کی بچت دیکھی گئی۔ یہ لگژری الیکٹرک ایس یو وی 78,331 پاؤنڈ میں بیچی جاتی ہے، مگر اکتوبر میں اس کی قیمت 62,038 پاؤنڈ تک کم ہو گئی، جو کہ 21 فیصد کی کمی ہے اور 16,300 پاؤنڈ کی بچت ہے۔آٹوٹریڈر کے مطابق، اکتوبر میں 70 فیصد الیکٹرک گاڑیاں ڈسکاؤنٹ پر فروخت ہو رہی تھیں، جو کہ پٹرول، ڈیزل اور ہائبریڈ گاڑیوں کے مقابلے میں کم ہے، جن پر 76 فیصد گاڑیاں کم قیمتوں پر دستیاب تھیں۔
مستقبل میں مزید قیمتوں میں کمی
یہ قیمتوں میں کمی کمپنیاں اپنی سیلز کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کر رہی ہیں، کیونکہ الیکٹرک گاڑیوں کی سیلز کے اہداف ہر سال بڑھتے جائیں گے۔ 2024 میں کار ساز کمپنیوں کو اپنی سیلز کا 22 فیصد الیکٹرک گاڑیوں کی شکل میں فروخت کرنا ہوگا، اور 2025 تک یہ شرح بڑھ کر 28 فیصد ہو جائے گی۔ 2030 تک، 80 فیصد نئی گاڑیاں زیرو ایمیشن گاڑیاں ہونی چاہئیں۔کار ساز کمپنیاں یہ حکمت عملی اپنا رہی ہیں تاکہ ZEV کے قانون کی پابندی کر سکیں اور جرمانے سے بچ سکیں۔ اس کے علاوہ، کمپنیاں ان ڈسکاؤنٹس کو آئندہ برسوں تک برقرار رکھنے کی توقع رکھتی ہیں تاکہ وہ اپنی سیلز کی مطلوبہ مقدار تک پہنچ سکیں۔
کار ساز کمپنیاں اپنی قیمتوں میں کمی کر کے الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ حکومت کی سیلز ہدف کی تکمیل کی جا سکے اور جرمانوں سے بچا جا سکے۔








