سپریم کورٹ،آئینی بینچ کل 14 نومبر سے کیسز کی سماعت کرے گا، کل پہلے دن 14 نومبر کو آئینی بینچ 18 کیسز جبکہ 15 نومبر کو 16 کیسز کی سماعت کرے گا۔

آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی بنچ کل کیسز کی سماعت کرے گا،اس ضمن میں کاز لسٹ جاری کر دی گئی ہے،آئینی بینچ میں پاکستانیوں کے بیرون ملک بنک اکائونٹس پر ازخودنوٹس سماعت کیلئے مقرر کیا گیا ہے، ملک کا لوٹا گیا پیسہ دیگر ممالک سے واپس لانے کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے،دفاتر میں خواتین کو ہراساں کرنے ،علی ظفر اور میشا شفیع حراسگی کیس بھی سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا،کنونشن سنٹر اسلام آباد کے نجی استعمال پر ازخود نوٹس بھی سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا ہے، کنونشن سنٹر سوموٹو سابق جج قاضی فائز عیسی کے نوٹ پر لیا گیا تھا۔

آئینی بینچ مین گلگت بلتستان کی عدالتوں کے پاکستان میں دائرہ اختیار سے متعلق مقدمات بھی سماعت کیلئے مقرر کیے گئے ہیں ، توانائی منصوبوں سے متعلق خواجہ آصف کی مختلف درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہیں،سپریم کورٹ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق مقدمات سماعت کیلئے مقرر کر دیے ہیں۔ماحولیاتی آلودگی سے متعلق مقدمات 1993، 2003 اور 2018 کے ہیں۔

قاضی فائز عیسی کی بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تعیناتی کا کیس،ریاض حنیف راہی کی نظرثانی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر کر دی، سربراہ آئینی بینچ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ کل سماعت کرے گا.جسٹس امین الدین کی سربراہی میں چھ رکنی بینچ سابق صدر عارف علوی کی برطرفی کےلیے دائر درخواست،عام انتخابات 2024 ری شیڈیول کرنے کی درخواست پر بھی سماعت کرے گا

آئینی بینچ کے سامنے 34 مقدمات سماعت کیلئے مقرر کیے گئے ہیں،  بظاہر ابتدائی طور پر زائد المعیاد یا غیر موثر ہو جانے والے مقدمات کو سماعت کیلئے مقرر کیا گیا ہے ،

جماعت اسلامی پاکستان نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

سارے مقدمات آئینی بینچز میں نہ لے کر جائیں،جسٹس منصور علی شاہ

ملک بھر کی جیلوں کی صورتحال تشویشناک ہے،چیف جسٹس پاکستان

Shares: