ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی رپورٹ) پبلک ٹرانسپورٹ کی کھٹارہ گاڑیاں حادثات اور آلودگی کا باعث بن گئیں، شہریوں کا فوری ایکشن کا مطالبہ
تفصیل کے مطابق ڈیرہ غازی خان کی سڑکوں پر ناقص حالت میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں شہریوں کے لیے سنگین مسائل پیدا کر رہی ہیں۔ رکشہ سے لے کر ہیوی ٹرکوں تک، اکثر گاڑیاں فٹنس کے معیارات پر پوری نہیں اترتیں، جس کے نتیجے میں روزانہ حادثات اور صوتی و فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔
قانون کے مطابق، پنجاب موٹر وہیکل آرڈینینس 1965ء اور موٹر وہیکل رول 1969ء کے تحت پنجاب میں چلنے والی تمام اقسام کی پبلک سروس وہیکلز، چاہے وہ ہیوی ڈیوٹی ہوں، لائٹ ڈیوٹی، یا رکشہ وغیرہ، کے لیے ہر چھ ماہ بعد فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔ تاہم، ڈیرہ غازی خان میں یہ قانون عملاً نظرانداز کیا جا رہا ہے، اور متعلقہ محکمے جیسے وہیکل رجسٹریشن اور ایگزامنیشن پاسنگ ڈپارٹمنٹ کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے ہزاروں شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب نے ڈیرہ غازی خان سمیت مختلف شہروں میں "وہیکل انسپیکشن اینڈ سرٹیفیکیشن سسٹم” (VICS) کے تحت گاڑیوں کی فٹنس چیک کرنے اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے سنٹرز قائم کیے ہیں۔ مگر ڈیرہ غازی خان میں یہ عمل یا تو سست روی کا شکار ہے یا مکمل طور پر التوا میں ہے۔ ان سنٹرز میں فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا مقصد گاڑیوں کی معیاری فٹنس کو یقینی بنانا ہے تاکہ حادثات اور آلودگی کی شرح کم کی جا سکے، لیکن یہاں سہولت کا عدم انتظام شہریوں کو مزید مشکلات میں مبتلا کر رہا ہے۔
شہری حلقوں نے وزیر ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور کمشنر ڈیرہ غازی خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر فٹنس چیکنگ کا نظام بحال کریں اور شہر کی سڑکوں پر دوڑنے والی گاڑیوں کی فٹنس چیکنگ کے لیے خصوصی مہم کا آغاز کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی فٹنس چیکنگ میں کوتاہی انسانی جانوں کے نقصان کا باعث بن سکتی ہے اور اس مسئلے کا فوری حل نکالا جانا چاہیے تاکہ سڑکوں پر محفوظ اور ماحول دوست سفر کو یقینی بنایا جا سکے۔