جے یوآئی ف کے سیکرٹری جنرل عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور جے یوآئی کے اتحاد کی فی الحال کوئی بات نہیں ہوئی ، احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق انہوں نے جیک آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حقوق کی بات کرنے والوں کیخلاف مسلسل کاروائیاں ہورہی ہیں، عوام کا مطالبہ ہے کہ معدنیات پر اختیار صوبے کا ہونا چاہیئے، جب بھی بلوچستان کے عوام بات کرتے ہیں وفاق ناراض ہوجاتا ہے۔ پی ٹی آئی احتجاج کرنا چاہتی ہے تو یہ ان کا آئینی حق ہے۔ پی ٹی آئی اور جے یوآئی کے اتحاد کی فی الحال کوئی بات نہیں ہوئی ۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے 57 آرٹیکلز تھے جو کم کرو کر22 تک لائے ، جس میں پانچ ترامیم ہماری شامل ہیں جن میں ایک سود کا ملکی معیشت سے خاتمہ ہے ایک سوال پر انکا کہنا تھا کہ پورے معاشی نظام کو سود سے پاک کرنے کے لئے وقت درکار ہے مالیاتی اداروں سے معاہدے کئے گئے ہیں جنکو ختم کرکے ہی ایسا ممکن ہے اب 2028 اس کی حد ہے اس سے آگے تاریخ نہیں بڑھے گی کیونکہ یہ آئین کا حصہ ہے اور اسے بدلنے کے لئے دوربارہ ترمیم لانی ہوگی عدالت نے بھی یہ تاریخ دی ہے انہوں نے کہا کہ تیل ، گیس ، کوئلہ اور سونے پر صوبے کا حق ہے لیکن جب صوبوں کے حق کی بات کرتے ہیں تو وفاق ناراض ہوتاہے بلوچستان کے لوگوں کو وسائل اور ساحل پر حق دیا جائے بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہے ان مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے بلوچستان کے لوگوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جا تاہے ایسا نہیں ونا چاہے انہوںنے مزید کہا کہ بلاول صاحب کے کن معاہدوں پر عمل نہیں ہورہا یہ تو وہی بتاسکتے ہیں نواز لیگ سے کیا معاہدے ہوئے منظر عام پر لائے جائیں، ایڈجسٹمنٹ کی حکومت میں معاہدے ہوتے ہیں اور شکایات بھی ،حکومتی اے پی سی میں ہم نے شرکت کی سندھ میں جماعت نے اے پی سی بلائی ہے تو اس میں پیپلزپارٹی کو دعوت دینا کوئی غلط نہیں اے پی سی کا اعلامیہ میں تمام پارٹیاں شامل ہوتی ہیں۔
دوسرے ٹی ٹونٹی کے لیے قومی ٹیم میں تبدیلی کا امکان
دھاندلی سے واضح ہوگیا کہ پیپلزپارٹی کا چراغ بجھنے والا ہے، حافظ نعیم
برطانیہ اور سندھ یکساں تخلیقی روایاں رکھتے ہیں، مراد علی شاہ