ڈیرہ غازی خان: ٹیچنگ ہسپتال کی کینٹین میں لوٹ مار، انتظامیہ خاموش، ادارے ناکام

ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی،سٹی رپورٹرجواداکبر) ٹیچنگ ہسپتال کی کینٹین میں لوٹ مار، انتظامیہ خاموش، ادارے ناکام

تفصیل کے مطابق ڈیرہ غازی خان ٹیچنگ ہسپتال میں کینٹین کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو کر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ کنٹین میں من مانے داموں پر مصنوعات اشیاء فروخت کی جارہی ہیں، کم معیار کی اشیا مہنگی قیمتوں پر بیچ رہی ہے اور مختلف برانڈز کی نقل کر کے عوام کو دھوکہ دیاجارہاہے۔ اس سب کے باوجود مقامی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے اس مسئلے پر خاموش ہیں، جس کے باعث عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

کینٹین کے ٹھیکے میں ایک حصہ دار نے خود کو محفوظ سمجھتے ہوئے کہا کہ "میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا” اور یہ دعوی کیا کہ اس نے تمام متعلقہ افراد کو راضی کر لیا ہے۔ اس نے میڈیا کو کنٹرول کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنے کاروبار کو تحفظ دینے کے لیے ایک بڑے میڈیا گروپ کو جائن کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ حکومتی اداروں کی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر بدعنوانیوں کو بلا روک ٹوک جاری رکھے ہوئے ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں

ڈیرہ غازیخان:ٹیچنگ ہسپتال میں آپریشن کے بعد انفیکشنزمیں خطرناک اضافہ،مریض مرنے لگے
ڈیرہ غازی خان: ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال کی انتظامی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش
ڈیرہ غازیخان: ٹیچنگ ہسپتال میں سروس ڈیلوری کا بحران، مریض شدید مشکلات کا شکار
ڈیرہ غازی خان: ہسپتال کا عملہ معصوم ہے، شکایات کیسی؟۔ ایم ایس / کیا پورا شہر جھوٹا ہے؟۔ مہر فدا
ڈیرہ غازی خان: ٹیچنگ ہسپتال میں ملنے والے کٹے سر کا معمہ حل نہ ہوسکا، سیکیورٹی اہلکار کہاں لے گئے؟

ٹیچنگ ہسپتال کی کینٹین کا ٹھیکہ ایک ایسی کمپنی کو دیا گیا ہے جس کے خلاف مختلف شکایات سامنے آ چکی ہیں۔ کمپنی نے کینٹین میں ایسی اشیا فراہم کرنا شروع کی ہیں جو مارکیٹ میں دستیاب معیاری اشیا کے مقابلے میں نہ صرف کم معیار کی ہیں بلکہ ان کی قیمتیں بھی بہت زیادہ ہیں۔ مثال کے طور پر 20 روپے کا بسکٹ 40 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے اور 80 سے 100 روپے تک کی بوتلیں مارکیٹ ریٹ سے مہنگی فروخت کی جا رہی ہیں۔ہسپتال کنٹین کے ٹھیکیدار نے کم معیار کی اشیا بیچنے پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ مختلف برانڈز کی نقل کر کے انہیں اصلی بنا کر فروخت کیا جا رہا ہے۔ مارکیٹ میں موجود اصلی برانڈز کی جگہ مقامی طور پر تیار شدہ غیر معیاری مصنوعات بیچنے کا عمل جاری ہے، جس سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اس تمام صورتحال پر ہسپتال کی انتظامیہ نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور اس مسئلے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ مقامی حکام جیسے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹ بھی اس معاملے پر کچھ نہیں کر رہے۔ ان اداروں نے اپنے دفاتر تک محدود رہتے ہوئے اس مسئلے پر توجہ نہیں دی جبکہ عوام اس لوٹ مار کا شکار ہو کر سخت پریشانی میں ہیں۔

عوام کامطالبہ ہے کہ بتایا جائے کہ ہسپتال کی کینٹین کا ٹھیکہ کس کمپنی کو دیا گیا ہے اور اس کمپنی کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے؟ہسپتال کی انتظامیہ نے اس غیر قانونی سرگرمیوں کے حوالے سے کیا ردعمل ظاہر کیا ہے؟پنجاب فوڈ اتھارٹی اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اس مسئلے پر کیا اقدامات کر رہے ہیں؟

عوام نے اس سلسلے میں کمشنر ڈیرہ غازی خان، ڈپٹی کمشنر، پنجاب فوڈ اتھارٹی اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹ سے فوری کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کینٹین میں اشیا کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے، معیار کو بہتر بنایا جائے اور صفائی ستھرائی کے حالات میں بھی بہتری لائی جائے۔

Comments are closed.