پیپلز پارٹی کی رہنما سحر کامران نے کہا ہے کہ سیاسی تناؤ کم کرنے اور حالات بہتر کرنے کا واحد راستہ مذاکرت اور مفاہمت ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے سحر کامران کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف کا مقصد ملک میں عدم استحکام اور انتشار کی کیفیت رکھنا ہے، اس میں کوئی شک نہیں، 2014 کا دھرنا ہو، اسمبلیوں سے استعفے ہوں،اسلام آباد کی گرین بیلٹ کو آگ لگانے کے واقعات ہوں، سایفر کا ایشو ہو، ماڈل ٹاؤن سے پیٹرول بم پھینکنے ہوں یا 9 مئی کے افسوسناک حملے، ایسا لگتا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت اشتعال انگیزی کی فضا بنائی جا رہی ہے۔ ایک بلو پرنٹ بنا ہوا ہے، جس کے مطابق مختلف حربے اپنائے جا رہے ہیں۔ بشریٰ بی بی کا بیان ملک کے سفارتی تعلقات خراب کرنے اور عوام کو گمراہ کرنے کی ایک سازش ہے۔ نفرت اور تقسیم کا بیانیہ نہ ملک کے مفاد میں ہے، نہ ہی عوام کے مفاد میں ہے، اس کے بجائے مفاہمت کی راہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے، سیاسی تناؤ کم کرنے اور حالات بہتر کرنے کا واحد راستہ مزاکرت اور مفاہمت ہے۔
سحر کامران کا مزید کہنا تھا کہ جب یہ حکومت میں تھے تو ایسے لگتا تھا کہ حکومت کی جانب اپوزیشن میں تھے، اس میں گورننس نہیں تھی، انتقام تھا، پارلیمنٹ کی تضحیک کی گئی، 9 مئی کا واقعہ ہوا، یہ ایک سیریز ہے،کفن باندھنا یہ کیا ہے، احتجاج ،جلسے جلوس جمہوری حق ہے بات الجہاد کے نعروں، رویوں،کفن باندھنے دھمکیوں سے ہے،کبھی کوئی بیان آتا ہے ،سائفر، رجیم چینج، پھر امریکہ میں ہی لابنگ ،یہ کتنا تضاد ہے، سعودی عرب پاکستان کا دوست ملک ہے،جہاں وہ جوش و خروش سے جاتے تھے، ایک دوست ملک ہے،وہ انویسمنٹ کرنا چاہ رہا ہے،ا سکے وفود آ رہے ہیں، وزیراعظم کے دو دورے ہوئے، آرمی چیف کا دورہ ہوا ،اب یہ بیان دے کر پاکستان میں کیا چاہتے ہیں یہ سب منصوبہ بندی سے کر رہے ہیں پہلے بھی ایک لیڈر نے بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ذاتی رائے ہے، اب کس کی رائے ہے، عمران خان کے بارے میں جمائما کی ٹویٹ آتی ہے،لابنگ کہاں سے ہوتی ہے، لابنگ فرم کہاں سے ہائر ہوتی ہیں، پاکستان کی اتنی پرواہ ہے کہ غزہ کی لاشیں نظر نہیں آتیں،
سحر کامران کا مزید کہنا تھا کہ اشتعال انگیری جو اس وقت کی جا رہی ہے اس پر کور نہیں ڈالا جا سکتا، ہم لہجے، لفظوں کا چناؤ، پیغام اس کو دیکھنا ہو گا، لہجے عوام کو کہاں لے جاتے ہیں، کتنے لوگ ابھی بھی اشتعال انگیزی کی وجہ سے مقدمے بھگت رہے ہیں لیڈر شپ تو نکلتی ہی نہیں، وزیراعلیٰ جلوس چھوڑ کر واپس چلے جاتے ہیں،یہ کس طرح کے پیغامات دے رہے ہیں، اب الجہاد،کے نعرے، سیاسی جدوجہد کی جا سکتی ہے، یہ الجہاد کہاں سے اور کن معنوں میں استعمال ہو رہا ہے،
امریکی سفیر کا استقبالیہ، پیپلز پارٹی رہنما سحر کامران کی شرکت
خواتین قانون سازوں کا فیصلوں میں کردار اب بھی محدود ہے،سحر کامران
احتجاج اور انتشار میں تفریق کرنی ہو گی، سحر کامران
کم عمری کی شادیاں بچوں کو ذہنی اور جسمانی نقصان پہنچاتی ہیں،سحر کامران
پیپلز پارٹی کسانوں ،محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ کر رہی ہے،سحر کامران
ایوان میں وزرا کی مسلسل غیر حاضری،غلط جوابات،سحر کامران پھٹ پڑیں
پاک عراق پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا سحرکامران کی زیر صدارت اجلاس
پاکستان اور روس کے کثیرالجہتی تعلقات مثبت راستے پر گامزن ہیں: سحرکامران