پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، بشریٰ بی بی احتجاج کے لیے متحرک تھیں، بندے اور پیسے جمع کرنے کے ٹاسک دیئے، اب احتجاج میں شمولیت کی باری آئی تو بشریٰ بی بی خود بھاگ گئیں ،اور احتجاج میں شریک نہ ہونے کا اعلان کر دیا گیا

تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 24 نومبر کے احتجاج میں شریک نہ ہونے کا اعلان کر دیا ہے،بشریٰ بی بی کی ترجمان مشعال یوسفزئی کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی خرابی طبیعت کے باعث احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی،اس اعلان کے بعد پی ٹی آئی کارکنان میں مایوسی پھیل گئی ہے،پی ٹی آئی نے اسلام آباد آنے کا اعلان کر رکھا ہے تا ہم پی ٹی آئی کی اس ضمن میں کوئی تیاری نہیں، لاہور، اسلام آباد بند ہے، سڑکیں بند ہیں، کینٹینر لگ گئے ہیں، ایسے میں پی ٹی آئی کیسے اسلام آباد پہنچ پائے گی؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سوشل میڈیا ایکٹوسٹ حجاب رندھاوا کہتے ہیں کہ بشری بی بی نے یہ ہدایت تو جاری کی ہیں کہ ہر ایم این اے اور ایم پی اے 5،5ہزار بندہ لیکر ڈی چوک پہنچے، البتہ ڈی چوک میں کسی جلسے جلوس کی اجازت نہیں لی گئی اور نا ہی وہاں کسی 100 بندے کا ہی انتظام ہے،یعنی کسی جلسے یا طویل دھرنے کی کوئی تیاری نہیں پھر سوال یہ کہ پی ٹی آئی ڈی چوک پہنچ کر کیا چاہتی ہے،یقیناً پی ٹی آئی کے زہن میں بنگلہ دیش اور سری لنکا کا ماڈل ہے جس کے وہ ہمیشہ سے خواب دیکھتی ہے ۔اس ماڈل میں شاہرا ہ دستور پر موجود اہم عمارتوں پر قبضہ کا منصوبہ ہے، جن میں قومی اسمبلی، ایوان وزیر اعظم اور سپریم کورٹ کی عمارتیں شامل ہیں۔
(اگر آپ کو یاد ہو تو 2014میں بھی ایسی کوشش ہوئی تھی، پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ ہوا تھا) پی ٹی آئی جب اپنے افراد کو ان عمارتوں میں داخل کرکے قبضہ کروائے گی ،تو پھر اوورسیز یوتھیوں کا کام شروع ہو گا کہ دیکھو عوام نے اقتدار پر قبضہ کر لیا،لیکن یہ خواب ہے کیونکہ پی ٹی آئی کی کال عوام نے ریجیکٹ کر دی کارکنان بھی چند ہی نکلیں گے، ایسے میں بنگلہ دیش اور سری لنکا ماڈل تو دور پی ٹی آئی کو 9مئی کے بعد اپنا حشر یاد رکھنا چاہیے

https://twitter.com/Hijabrandhawa1/status/1860348328564658307

دوسری جانب وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی ملک میں فساد چاہتی ہے،پی ٹی آئی ملک میں عد م استحکام چاہتی ہے،پی ٹی ا ٓئی انتشار کے ایجنڈے پرکام کررہی ہے،بشریٰ بی بی کا بیان مذموم مقاصد کیلئے ہے، سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تاریخی تعلقات ہیں،پی ٹی آئی کی کال پہلے کی طرح ناکام ہو گی،پی ٹی آئی خیبرپختونخو ا میں حکومت کو احتجاج کیلئے استعمال کرتی ہے، غلامی نامنظور کے نعرے لگانے والے اب امیدیں لگائے بیٹھے ہیں ،تحریک انصاف کی سیاست دہرے معیار پر مبنی ہے،خیبرپختونخوا کے وسائل احتجاج کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں،علی امین گنڈاپور اسلام آباد پر لشکر کشی کرتے ہیں،عوام پی ٹی آئی کی انتشاری سیاست کو مسترد کرچکے ہیں،خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے،علی امین گنڈا پور احتجاج کی بجائے صوبے میں قیام امن پر توجہ دیں.پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا کے عوام سے کوئی ہمدردی نہیں،پی ٹی آئی والے لاشیں چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دینگے،کسی کو امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،بانی پی ٹی آئی اپنے دورحکومت میں دہشت گردوں کو واپس لے کرآئے

سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والوں کو سزا مل جاتی تو نومئی نہ ہوتا، مبشرلقمان

بشریٰ پر مقدمہ کروانےوالا خود بھی مجرم نکلا

بشریٰ کو خون چاہیے،مولانا کو 3 میسج کس نے بھجوائے؟

بشریٰ کا بیان غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد ہے ،جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ

بشریٰ کا بیان، جنرل باجوہ کو خود سامنے آکر تردید کرنی چاہیے۔خواجہ آصف

بشریٰ کا خطاب،عمران خان تو”وڑ” گیا. مبشر لقمان

بشریٰ کے” جن” تو آ جائیں گے،دیو اور پریاں کہاں سے آئیں گی؟کیپٹن ر صفدر

عمران خان اِس وقت لاشیں گرانے کے موڈ میں ہیں،عظمیٰ بخاری

Shares: