سوشل میڈیا پر چند لوگوں کی جانب سے جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات ہوئی ہیں۔ مظاہرین کی اموات کی خبر جھوٹی اور من گھڑت ہے۔ اپنی ناکامیوں اور کو تاہیوں کو چھپانے کے لیے ایک بار پھر من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کی اموات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ کل رات کے پولیس اور رینجرز آپریشن میں کسی قسم کے آتشی اسلحے کا استعمال نہیں کیا گیا۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مختلف مقامات پر کاروائیاں، پی ٹی آئی کے شر پسند گرفتار۔ گرفتار شر گرفتار شر پسندوں سے اسلحہ ، غلیلیں، پتھر اور دیگر اشیاء بھی ، برآمد ۔ گرفتار شر پسندں کے قبضے سے آنسو گیس کے شیل بھی بر آمد کئے گئے۔ پر تشد د احتجاج میں خیبر پختو نخواہ کے سرکاری ملازمین اور اہلکار بھی شامل تھے۔اب تک راولپنڈی سے 400، اٹک پتھر گڑھ سے 410، چکوال سے 44، مری سے 3 اور میانوالی سے 8 شر پسند گرفتار کئے جاچکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے اس پر تشدد احتجاج کے دوران پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کی شہاد تیں بھی ہوئیں ۔ متعدد پولیس اور رینجرز کے اہلکار زخمی بھی ہوئے ، جن میں چند کی حالت تشویشناک ہے۔ پی ٹی آئی کا یہ احتجاج کسی طور پر بھی پر امن نہیں تھا۔ اس احتجاج کا مقصد صرف اور صرف ملک میں بدامنی پھیلانا تھا۔ گرفتار شر پسندوں کیخلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔

Shares: