آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی ٹئیر گیس کا اسلام آباد میں استعمال کیا گیا،سب کو احتجاج کرنے کا حق ہے مگر احتجاج کی آڑ میں دہشت گرد کارروائی برداشت نہیں کریں گے۔
باغی ٹی وی: چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ بڑے پنکھوں کا استعمال کرکے ٹئیر گیس کو پولیس کی جانب دھکیلاگیا مظاہرین کو مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے954 کو گرفتار کیا گیاکل کے دن 600 سے زائد کارکنان اور 210 گاڑیوں کو پکڑا گیا،اسلحہ بھی پکڑا گیا جس میں کلاشنکوف اور بھاری اسلحہ موجود تھا-
انہوں نے بتایا کہ71 سیکورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے 52 صرف کل زخمی ہوئے27 اہلکار ایسےتھے جو گولی لگنے سے زخمی ہوئے
رینجرز کے 3 اہلکاروں کوشہادت نصیب ہوئی ، مالی نقصان کروڑوں اربوں میں ہوسکتا ہےپولیس نے اس کو روکا تو سیدھے فائر مارے گئےکیسے ممکن تھا کہ کسی ایک بھی پوائنٹ کو کوئی پار کر لے، لیکن جب خطرناک اسلحہ استعمال کیا جاتا ہے تو آسان نہیں-
آئی جی اسلام آباد نے مزید بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے زخمی بھی ہوئے اور شہید بھی ہوئےاب تک انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت 7 مقدمات درج کیے گئے مقدمات میں احتجاج کرنے والے اور کروانے والے سب کو نامزد کیا جائے گاکرنے والے کی طرح کروانے والے کی بھی وہی سزا ہےچند ہزار لوگ آئیں اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کریں یہ نہیں ہو سکتا-
علی ناصر رضوی نے بتایا کہ کل رات ہوئے آپریشن میں ہم نے آنسو گیس کے ذریعے علاقے کو کلئیر کروایا، 3000 سے زائد ایسی گاڑیوں کی فوٹیجز آگئیں جن کو استعمال کیا جارہا ہے،سرچ آپریشن ابھی بھی جاری ہے،کیمروں کی مدد سے گھروں اور ہاسٹلز کو بھی دیکھا جا رہا ہے،مظاہرین میں غیر ملکی شہریوں کا ہونا تشویش ناک ہے کل کے دن 19 جبکہ پرسوں 37 افغان شہری گرفتار ہوئے-
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بغیر این او سی کے کسی بھی افغان شہری کو شہر میں رہنے نہیں دیں گے، یہ ملک کا دارالحکومت ہے یہاں اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، آپ یہاں رہیں بھی اور دہشتگردی بھی کریں یہ ممکن نہیں، انف از انف، احتجاج اور دہشتگردی میں فرق ہے-
اس موقع پر چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے کہا ہے کہ کسی بھی غیر ملکی کو اسلام آباد کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پکڑے گئے مظاہرین میں افغان شہری بھی شامل تھے، عدالت نے احتجاج کے لیے سنگجانی کی اجازت دی تھی مگر شرپسند بلیو ایریا اور ریڈ زون میں آنے کے لیے بضد تھے، اسلام آباد کی خوبصورتی اور گرین بیلٹس کو تباہ کیا گیا، بیلا روس کے صدر اور وفد اسلام آباد میں موجود ہیں، اہم دورے کے موقع پر ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا گیا، ریاست کی رٹ برقرار رکھنا بہت ضروری ہے، احتجاج میں غیرملکی بھی موجود تھے۔
محمدعلی رندھاوا نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ریاست کی عملداری بحال کرنے کے لیے کردار ادا کیا، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، اسلام آباد میں تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، اسلام آباد کے تمام روٹس کلیئر ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ریاست کی عملداری بحال کرنے کے لیے کردار ادا کیا۔








