سرگودھا (باغی ٹی وی،سٹی رپورٹرادریس نواز چدھڑ) پٹرولنگ پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے نجی چینل کے صحافی اور کیمرہ مین پر بہیمانہ تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔ غلام اکبر اور کیمرہ مین ساگر عارف اجنالہ روڈ پر کوریج کے لیے جا رہے تھے جب 27 چک کے قریب پٹرولنگ چیک پوسٹ پر اہلکاروں نے انہیں روکا اور شناختی کارڈ دکھانے کے باوجود بدسلوکی کرتے ہوئے زد و کوب کیا۔
کیمرہ مین ساگر عارف کی میڈیکل رپورٹ میں تشدد کی تصدیق ہو چکی ہے، لیکن پولیس اپنے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے سے انکاری ہے۔ اس واقعے کے بعد صحافتی برادری نے شدید احتجاج کیا ہے اور اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
صحافیوں کا کہنا ہے کہ اگر میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے تو عام شہریوں کے لیے انصاف کا حصول مزید مشکل ہو جائے گا۔ معروف قانون دان ایڈووکیٹ احسان چٹکال نے اس واقعے کو قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس افسران ماتحت عملے کے غیر قانونی رویے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، جس کا نقصان عوام کو ہو رہا ہے۔
صحافتی تنظیموں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ تشدد میں ملوث اہلکاروں کو فوری طور پر برخاست کیا جائے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے۔ عوامی حلقے بھی اس واقعے پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور پولیس کے رویے میں اصلاح کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔








