تحریک انصاف کی 27 نومبر کو ہونے والی ایک اہم زوم میٹنگ کی اندر کی کہانی سامنے آئی ہے، جس میں پارٹی کے اہم رہنماؤں،عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور آج استعفیٰ دینے والے پارٹی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کے درمیان سخت لفظی جنگ ہوئی۔ سینئر صحافی عمار سولنگی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں پی ٹی آئی زوم اجلاس کی ساری تفصیلات شیئر کی ہیں

ذرائع کے مطابق، زوم پر پی ٹی آئی میٹنگ کے دوران بشری بی بی نے سلمان اکرم راجہ کو انتہائی بدتمیزی سے یہ کہا کہ "میں تو ڈی چوک پر تھی، تم کہاں تھے؟” جس پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا: "بی بی! میں عمران خان کا حکم مانوں گا، تمہارا نہیں! عمران خان کے حکم کے مطابق ہم نے سنگ جانی میں جلسہ کرنا تھا، ڈی چوک میں نہیں!”اس پر بشری بی بی نے انتہائی غصے میں آ کر کہا: "ڈی چوک جانے کا فیصلہ میرا تھا! تم کون ہوتے ہو میرا فیصلہ نہ ماننے والے؟ جب علی امین گنڈا پور نے میرا فیصلہ مانا اور پارٹی کے ہزاروں کارکنوں نے میرا فیصلہ مانا تو تم بدمعاش ہو؟”

اس پر سلمان اکرم راجہ نے جوابی ردعمل دیتے ہوئے کہا: "بی بی، بدمعاش تو تم ہو! نہ صرف بدمعاش ہو بلکہ بدکردار بھی ہو! تمہارے ماضی سے میں پوری طرح واقف ہوں! میرا منہ مت کھلواؤ، ورنہ میں بتاؤں گا کہ تمہارے پیچھے کون سی اندرونی اور بیرونی عوامل کار فرما ہیں! صرف عمران خان کی بیوی ہونے کی وجہ سے ہم تمہاری عزت کرتے ہیں۔”

بشری بی بی نے سلمان اکرم راجہ سے کہا: "عمران خان میری وجہ سے تمہاری عزت کرتا ہے۔ اگر میں عمران خان کو کہوں تو وہ تمہیں اپنی جوتی کی نوک پر بھی نہ رکھے۔ تم وکیلوں کی اوقات کیا ہے؟ چار ٹکے کے وکیلوں نے پوری پارٹی پر قبضہ جمایا ہوا ہے! نہ تم سے لوگ نکلتے ہیں، نہ تم سے کیس جیتے جاتے ہیں اور تم ہمارے لیے مفت کام نہیں کرتے، ہم تمہیں پیسے دیتے ہیں!”اس پر سلمان اکرم راجہ نے برہمی کے ساتھ کہا: "اپنی سروسز بیچنے والیوں سے مجھے یہ فتوی نہیں چاہیے کہ میں سروسز بھیجتا ہوں یا نہیں۔ اس لیے اپنی بکواس اپنے پاس رکھیں اور میرے ساتھ منہ نہ لگائیں!”

بشریٰ بی بی کور کمیٹی اجلاس میں تھوڑی دیر شریک ہوئیں تا ہم وہ بہت غصے میں تھیں، بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں کے لئے بے شرم اور بے غیرت کے الفاظ استعمال کئے، پی ٹی آئی رہنما خاموشی سے سنتے رہے تاہم سلمان اکرم راجہ نے بشریٰ بی بی کو کھری کھری سنائیں،سلمان اکرم راجہ نے بشریٰ کے جانےکے بعد پارٹی رہنماؤں سے کہا کہ وہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل ہیں، کسی خاندان کےملازم نہیں ہیں.

اس کے بعد باقی قیادت نے معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی، مگر صورتحال کشیدہ رہی۔ سلمان اکرم راجہ نے شکایت لے کر عمران خان کے پاس جانے کی کوشش کی، مگر عمران خان نے ان سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا،بعد ازاں، سلمان اکرم راجہ نے پارٹی سے استعفیٰ جمع کر دیا۔

پی ٹی آئی کا ہلاکتوں کے حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب

احتجاج ،ناکامی کا ذمہ دار کون،بشریٰ پر انگلیاں اٹھ گئیں

پی ٹی آئی کا ہلاکتوں کا دعویٰ فیک نکلا،24 گھنٹے گزر گئے،ایک بھی ثبوت نہیں

مظاہرین کی اموات کی خبر پروپیگنڈہ،900 سے زائد گرفتار

شرپسند اپنی گاڑیاں ، سامان اور کپڑے چھوڑ کر فرار ہوئے ہیں ،عطا تارڑ

مبشر لقمان کی وزیر داخلہ محسن نقوی پر تنقید،رانا ثناء اللہ کے دور سے موازنہ

انتشار،بدامنی پی ٹی آئی کا ایجنڈہ،بشریٰ بی بی کی "ضد”پنجاب نہ نکلا

Shares: