مشال یوسف زئی وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کے عہدے سے برطرف

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے مشال یوسف زئی کو وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ مشال یوسف زئی کی برطرفی کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب انہوں نے ایک حالیہ انٹرویو میں اہم سیاسی دعوے کیے، جس پر حکومت نے فوری ردعمل ظاہر کیا۔

مشال یوسف زئی نے اپنے تازہ ترین انٹرویو میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کے حوالے سے کچھ انکشافات کیے تھے۔ ان کے مطابق، بشری بی بی کو "بانی” کی طرف سے ڈی چوک جانے کا حکم دیا گیا تھا، اور وہ اس وقت بشری بی بی کی ترجمانی کر رہی تھیں۔ مشال یوسف زئی کا کہنا تھا کہ بشری بی بی کے پشاور آنے کے بعد نہ تو انہوں نے کسی سے ملاقات کی اور نہ ہی کسی میٹنگ میں شرکت کی۔مشال یوسف زئی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ڈی چوک سے پشاور تک کے سفر کے دوران انہیں متضاد اطلاعات ملیں، جس سے یہ تاثر ملا کہ ان کی سیاسی حکمت عملی میں کچھ نہ کچھ گڑبڑ تھی۔ ان کے مطابق، بشری بی بی کی گاڑی کے ونڈ اسکرین پر کسی کیمیکل کے گرنے سے آگے دیکھنا مشکل ہوگیا تھا، جس کے باعث انہوں نے گاڑی تبدیل کی تاکہ ڈی چوک جانے کے سفر میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ تاہم، مشال یوسف زئی نے کہا کہ انہیں مانسہرہ لے آیا گیا، نہ کہ ڈی چوک۔

مشال اعظم یوسفزئی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ترجمان بھی ہیں اور ڈی چوک آنے کے موقع پر مشال یوسفزئی بشریٰ بی بی کے ہمراہ رہی ہیں، 26 نومبر کو سکیورٹی فورسز نے اسلام آباد مظاہرین سے خالی کرایا، آپریشن شروع ہوتے ہی وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی موقع سے فرار ہوگئیں تھیں اور کارکن بھی بھاگ نکلے تھے۔

Shares: