بھارت نے آسٹریلیا میں جاری بارڈر گواسکر ٹرافی کے دوران اپنی ٹیم کے اوپن ٹریننگ سیشن پر پابندی لگادی ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب بھارتی کھلاڑیوں نے ایڈیلیڈ میں اپنے ٹریننگ سیشن کے دوران شائقین کی بڑی تعداد کی موجودگی اور ان کی جانب سے شور و ہنگامہ کی وجہ سے غیر آرام دہ محسوس کیا۔

بارڈر،گواسکر ٹرافی کا پہلا ٹیسٹ 22 نومبر کو شروع ہوا تھا، جس میں بھارت نے ایک صفر کی برتری حاصل کی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ ایڈیلیڈ کرکٹ گراؤنڈ میں 6 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔ بھارت کی جانب سے اوپن ٹریننگ سیشن پر پابندی لگانے کا فیصلہ ایڈیلیڈ میں بھارتی ٹیم کی ٹریننگ کے دوران 5,000 سے زائد شائقین کی موجودگی کے بعد کیا گیا، جنہوں نے بھارتی کھلاڑیوں کے حق میں بلند آواز میں نعرے لگائے اور سیلفیز لینے کی کوشش کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹریننگ سیشن کے دوران شائقین کی بڑی تعداد ویرات کوہلی اور دیگر معروف کھلاڑیوں کے حق میں اونچی آوازیں لگاتی رہی، جس سے کھلاڑیوں کی توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات پیش آئیں۔ اس کے علاوہ، سیلفیز کی کوشش نے بھی بھارتی کھلاڑیوں کو پریشان کیا، جس کی وجہ سے انہیں غیر آرام دہ محسوس ہوا۔

آسٹریلیا میں کرکٹ ٹریننگ سیشنز کے دوران شائقین کا آنا ایک عام روایت ہے، خاص طور پر میلبورن کرکٹ گراؤنڈ (ایم سی جی) میں جہاں نیٹس باہر ہونے کی وجہ سے ٹریننگ سیشن اوپن ہوتے ہیں۔ تاہم، بھارت نے اس بار اپنی ٹیم کے لیے اس طرح کے اوپن سیشنز پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اوپن ٹریننگ سیشن پر پابندی لگانے کے حوالے سے کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے اپنی باقی تمام ٹریننگ سیشنز کو اوپن نہ رکھنے کا فیصلہ اس وجہ سے کیا ہے کہ شور اور کھلاڑیوں کی توجہ ہٹانے والے عوامل ان کے پریکٹس میں خلل ڈال رہے ہیں۔ تاہم، ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی ٹیم کے ٹریننگ سیشنز کے دوران میڈیا کو کوریج کی اجازت دی جائے گی۔

بھارتی اوپنر کے ایل راہول نے اس پابندی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نیا تجربہ ہے اور ہمیں اس سے عادت ڈالنی ہوگی۔ راہول کا کہنا تھا کہ ہم نے ہوم گراؤنڈ پر عوام کی موجودگی میں پریکٹس کی ہے، لیکن یہ مختلف نوعیت کا ماحول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس صورتحال سے نمٹنے کا طریقہ سیکھنا ہوگا تاکہ ہم اپنے پریکٹس سیشنز پر مکمل توجہ مرکوز کر سکیں۔

Shares: