وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور جے یو آئی سربراہ مولانافضل لرحمان صاحب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے

ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم کو مدارس رجسٹریشن بل پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ۔وزیر اعظم نے بل پر تمام تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت متفقہ بل کو متنازع بنانے سے گریز کرے ۔ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں اور مدارس کی آزادی اور حریت پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔

دوسری جانب جے یو آئی رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ صدر پاکستان نے مدارس رجسٹریش بل کو مسترد کرکے، طبل جنگ، بجا دیا۔ بل کو مسترد کرنا پارلیمنٹ جمہوریت اور آئین کے چہرے پر زوردار طمانچہ ہے۔ کیا اسی کو، جمہوریت زبردست انتقام ہے، کہاجاتاہے؟ کیا صدر پاکستان مسلم لیگی حکومت کےلئے مشکلات پیدا کررہاہے ؟مدارس بل مسترد کرکے والد نے بیٹے کو بھی لال جھنڈادکھا دیا ،بل مسترد کرنے کا ذمہ دار صدر پاکستان کے ساتھ ساتھ شہباز شریف اور بلاول بھی ذمہ دارہے ۔محسوس ہورہا ہے کہ صدر کے ہاتھوں بنایا ہوا وزیراعظم کو،، آوٹ،، اور،،بیٹے،،کو،،ان،، کیا جارہاہے

علاوہ ازیں جے یو آئی رہنما عبدالغفورحیدری کا کہنا ہے کہ اگر 8 دسمبر تک دینی مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط نہیں ہوا تو ہوسکتا ہے کہ ہم اسلام آباد کا رُخ کریں گے،یہ بل سب کی طرف سے ہے، جے یو آئی ،یا وفاق المدارس کا نہیں بلکہ سب کی طرف سے ہے،ایسے میں نہیں سمجھتا کہ دانستہ طور پر کوئی ملک کے حالات خراب کرے.

Shares: