بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج تین چار کیسز میں حاضری تھی جناح ہاؤس کا ٹرائل شروع نہیں ہو رہا پہلی بار تفتیشی نے کہا کہ شامل تفتیش ہو گئے ہیں

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہم ضمانت نہیں نو مئی کا ٹرائل شروع کروانے چاہتے ہیں لوگوں کی زندگیاں خراب کر رہے ہیں پراسیکیوٹر کے پاس شواہد موجود نہیں ہیں ٹرائل میں عدالت کو بھی شرمندگی ہو گئی کہ لوگوں کے ڈیڑھ سال ضائع کیے،ہمارے خلاف پانچ اکتوبر کے مقدمہ میں کردار کا پولیس کو پتہ نہیں تھا انصاف کے نظام کا تماشہ دیکھ رہے ہیں احتجاج کے لیے جب لوگ آنا شروع ہوئے حکومت نے خوفزدہ ہو کر بیرسٹر گوہر کو بلایا حکومت نے بیرسٹر گوہر کو کہا کہ سنگجانی بیٹھیں بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیں گے،حکومت نے دباؤ میں آکر بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات کے لیے جیل بھجوایا، حکومت نے کہا تھاعمران خان کو 20 دن کے اندر رہا کردیا جائے گا۔

قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کی سماعت ہوئی،بانی پی ٹی آئی کی بہنیں عظمی خان اور علیمہ خان سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرلیا عدالت نے شامل تفتیش نہ ہونے والے ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا،عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 14 جنوری تک توسیع کردی

Shares: