بھارتی ریاست کیرالہ میں ایک کاروباری شخص، غفور کا قتل ہوا، ایک سال کے بعد حالیہ تحقیقات میں ایک حقیقت سامنے آئی ہے کہ اس قتل کے پیچھے ایک جادوگری کے گروہ کا ہاتھ تھا، جس کا سربراہ ایک عورت شمیما تھی۔ اس گروہ نے غفور کو کالے جادوسے سونا دوگنا کرنے کا جھانسہ دے کر قتل کیا۔ یہ واردات اپریل 2023 میں کیرالہ کے قصارگوڑ علاقے میں ہوئی تھی۔

پولیس کے مطابق، شمیما جو خود کو جِن کہتی تھی، نے اپنے گروہ کے ساتھ مل کر غفور کو اس کے خاندان کے سونے کی 4.768 کلو مقدار چرانے کے لیے قتل کیا۔ اس گروہ کا مقصد صرف سونا چرانا تھا، اور یہ لوگ لوگوں کو کالے جادو کے نام پر دھوکہ دیتے تھے۔ تحقیقات کے بعد پولیس نے اس قتل کی سازش کو 20 ماہ کے بعد بے نقاب کیا اور شمیما سمیت اس کے چار ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔پولیس نے شمیما کے علاوہ اس کے دوسرے شوہر ابیسے ٹی ایم، آسنفہ پی ایم اور عائشہ اے کو بھی گرفتار کیا ہے، جو سب کے سب ویڈیناگر کے رہائشی ہیں۔

غفور اپنے خاندان کے ساتھ کیرالہ کے پچاکاڑ علاقے کا رہائشی تھا، 13 اپریل 2023 کو رمضان کے مہینے میں صبح 5:30 بجے اس کی موت واقع ہوئی۔ ان کی لاش اگلے دن گھر کے اندر ملی۔ ان کے اہل خانہ نے اسے قدرتی موت سمجھا اور دفن کر دیا۔غفور دبئی میں 4 سپر مارکیٹوں کا مالک تھا اور اس کے مالی معاملات میں کوئی مشکل نہیں تھی۔لیکن غفور کے اہل خانہ نے اس کے سونے کے بارے میں کچھ عجیب محسوس کیا کیونکہ غفور نے اپنی تمام تر فیملی سے سونا لیا تھا، اور پھر وہ سونا غائب تھا۔ جب اہل خانہ نے اس بارے میں تفتیش شروع کی تو ان کا شک شمیما پر گیا، جو ان کے گاؤں میں رہتی تھی اور غفور کی بیوی کی بیماری کے دوران علاج کے لیے آئی تھی۔

پولیس تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ شمیما نے غفور کو سونے کو دوگنا کرنے کا وعدہ کیا تھا، اور جادو کے ذریعے یہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ شمیما نےغفور کو اپنے خاندان کا سونا جمع کرنے کے لیے کہا اور پھر اس سونے کو واپس کرنے کا وعدہ کیا۔ غفور نے اپنا سونا شمیما کے حوالے کر دیا تھا، لیکن جب اس نے اپنا سونا واپس مانگا تو شمیما اور اس کے گروہ نے اسے قتل کر دیا۔13 اپریل کی رات شمیما اور اس کے گروہ نے غفور کے گھر آ کر کالے جادوکا عمل شروع کیا، مگر اسی دوران شمیما کے شوہر ابیسے نے غفور کا قتل کر دیا اور اس کی لاش کو گھر میں چھوڑ کر وہ لوگ وہاں سے فرار ہو گئے۔

پولیس کو تحقیقات کے دوران واٹس ایپ چیٹس ملی تھیں جن میں غفور نے شمیما کو 10 لاکھ روپے اور سونا دیا تھا۔ پولیس نے اس کی تفتیش مزید آگے بڑھائی اور دریافت کیا کہ شمیما اور اس کے گروہ نے غفور کا قتل کیا اور بعد میں سونا مختلف علاقوں میں بیچ دیا۔پولیس نے مزید تحقیقات کے دوران یہ بھی معلوم کیا کہ شمیما نے ایک کاغذی تعویذ بیچنے کا کاروبار بھی شروع کر رکھا تھا، جس کی قیمت 55,000 روپے تھی، اور لوگ اس سے ڈرتے تھے کیونکہ وہ خود کو جادوگرنی سمجھتی تھی۔پولیس نے اس کے علاوہ ایک اور الزام بھی سامنے لایا کہ شمیما نے چٹانچل کے ایک شخص کے ساتھ کار خریدنے کے لیے فراڈ کیا تھا۔ اس شخص نے گاڑی کے قرض کی اقساط نہیں بھریں، مگر غفور کی موت کے بعد وہ تمام بقایا رقم ادا کر دی گئی۔

گاؤں کے لوگ شمیما سے خوف زدہ تھے کیونکہ وہ خود کو جِن کی طاقت رکھنے والی بتاتی تھی، اور اس کا گروہ سیاہ جادو کے ذریعے لوگوں کو خوف میں مبتلا کرتا تھا۔ پولیس نے اس کے خلاف قتل اور دیگر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔کیرالہ پولیس نے اس سنگین واردات کو حل کرنے کے بعد ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی تیاری کر لی ہے۔

Shares: