امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کو وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کا زوال ایک تاریخی انصاف کا عمل ہے، جس سے شامی عوام کو اپنے ملک کا ایک بہتر مستقبل بنانے کا موقع ملے گا۔

صدر بائیڈن نے کہا، "آخرکار اسد حکومت کا زوال ہو گیا ہے۔ اس حکومت نے شامی عوام پر ظلم و ستم ڈھایا، ان کو اذیت دی اور لاکھوں بے گناہ شامیوں کو قتل کیا۔ اس حکومت کا خاتمہ بنیادی طور پر ایک عدلیہ کا عمل ہے، اور یہ شامی عوام کے لیے ایک تاریخی موقع ہے کہ وہ اپنے ملک کے لیے ایک بہتر اور روشن مستقبل کی بنیاد رکھیں۔”جو بائیڈن نے اس بات پر زور دیا کہ اسد حکومت کا زوال شامی عوام کے لیے ایک نیا آغاز ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت شامی عوام کے پاس یہ سنہری موقع ہے کہ وہ اپنی تقدیر خود لکھیں اور اپنے ملک کو استحکام، آزادی اور خوشحالی کی طرف لے جائیں۔”یہ وہ وقت ہے جب شامی عوام کے پاس اپنے ملک کے مستقبل کے لیے فیصلے کرنے کی آزادی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کریں گے کہ شامی عوام کے حقوق اور آزادیوں کا تحفظ کیا جائے، اور اس ملک میں امن اور استحکام واپس آئے۔”

جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں اسد حکومت کی طرف سے شامی عوام پر کیے گئے مظالم کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت نے لاکھوں شامیوں کو بے گھر کیا، اور لاکھوں بے گناہ افراد کو قتل و زخمی کیا۔ "یہ ایک ایسا حکومت تھی جس نے شامی عوام کو نہ صرف جسمانی اذیت دی بلکہ ان کے خوابوں اور امیدوں کو بھی توڑ دیا۔”امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکہ شامی عوام کی آزادی اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ "ہم شامی عوام کے ساتھ ہیں اور ہم ان کی آزادی اور امن کے لیے عالمی سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔”

Shares: