سپریم کورٹ عام انتخابات دھاندلی کیس ،سپریم کورٹ نے دھاندلی سے متعلق تین درخواستیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کردی
درخواست گزار قیوم خان ،محمود اختر نقوی اور میاں شبیر عدالت میں پیش نہیں ہوئے ،تینوں درخواست گزاروں نے عام انتخابات 2024 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر درخواستیں دائر کی تھیں،
سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور شیر افضل مروت کی عام انتخابات دھاندلی کے خلاف درخواست پر سماعت
سماعت سات رکنی آئینی بینچ نے کی ،وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ میری درخواست پر سپریم کورٹ رجسڑار آفس نے اعتراضات عائد کئے تھے،رجسڑار آفس نے اعتراضات بارے ہمیں بتایا نہیں،ہم اعتراضات پر جواب بھی تیار نہیں کرسکے ،وکیل حامد خان نے کہا کہ ہمیں تو کیس کے آج مقرر ہونے کا علم نہیں،ہماری معلومات کے مطابق یہ مقدمہ کل تھا ،جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ حامد خان صاحب اپکے اے او آر کو تو کورٹ نوٹس بھیجا گیا تھا،وکیل حامد خان نے کہا کہ عدالت اس مقدمے کو سردیوں کی چھٹیوں کے بعد رکھ لے،عدالت نے اعتراضات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے دونوں مقدمات جنوری تک ملتوی کردئیے ،شیر افضل مروت کی جانب سے وکیل ریاض حنیف راہی اور بانی پی ٹی آئی کی جانب سے حامد خان پیش ہوئے
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں عمران خان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،جوڈیشل کمیشن عام انتخابات کا آڈٹ اوراس کے بعد آنے والے نتائج کا آڈٹ کرے، ملک میں بننے والی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو فوری کام سے روکا جائے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے،واضح رہے کہ آٹھ فروری کو ملک بھر میں انتخابات ہوئے تحریک انصاف نے کے پی میں نتائج کو تسلیم کر لیا اور حکومت بنا لی تا ہم دیگر صوبوں میں نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار ی ہے اور دھاندلی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف نے دھاندلی کے خلاف احتجاج بھی کیا ہے،







