ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی،نامہ نگاراحسان اللہ ایاز) سنٹر فار پیس ڈویلپمنٹ انیشیٹو اور سانجھ پریت آرگنائزیشن کے زیر اہتمام عالمی یوم انسداد بدعنوانی کے سلسلے میں ایک میڈیا بریفنگ کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مقامی صحافیوں کو بدعنوانی کے خلاف اقدامات، نوجوانوں کے کردار، اور عالمی معیارات پر روشنی ڈالی گئی۔

عالمی یوم انسداد بدعنوانی ہر سال 9 دسمبر کو منایا جاتا ہے، اور اس سال کا موضوع "نوجوانوں کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف اتحاد: مستقبل کی دیانت کی تشکیل” تھا۔ اس کا مقصد بدعنوانی کے خاتمے اور دیانتداری کو فروغ دینے میں نوجوانوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

پاکستان کی پیش رفت اور چیلنجز
پاکستان نے بدعنوانی کے خلاف اپنے عزم کو برقرار رکھتے ہوئے حالیہ سالوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس (CPI) میں پاکستان کی درجہ بندی 2022 میں 140 ویں سے بہتر ہو کر 2023 میں 133 ویں ہو گئی ہے، جبکہ سی پی آئی اسکور 27 سے بڑھ کر 29 ہو چکا ہے۔

جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی پوزیشن بھارت، نیپال اور بھوٹان سے کمزور، مگر افغانستان سے بہتر ہے۔ پاکستان میں عوامی شعبے کی بدعنوانی کے خلاف مختلف قوانین نافذ ہیں، جن میں انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947 اور قومی احتساب آرڈیننس (NAO) شامل ہیں۔ حالیہ ترامیم کے تحت نیب کے دائرہ کار کو بڑے مقدمات تک محدود کر دیا گیا ہے، جن کی مالیت 50 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ ہو۔

بدعنوانی کے خلاف قومی اقدامات
پاکستان میں انسداد بدعنوانی کے قومی و صوبائی ادارے متحرک ہیں، جو بدعنوانی کی روک تھام اور عوامی اہلکاروں کی جوابدہی کے لیے سرگرم ہیں۔ ان میں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے انسداد بدعنوانی ادارے شامل ہیں۔

بدعنوانی کا خاتمہ: ایک اجتماعی ذمہ داری
میڈیا بریفنگ میں مقررین نے زور دیا کہ بدعنوانی کا خاتمہ صرف حکومتی اقدامات سے ممکن نہیں، بلکہ اس کے لیے عوامی شعور اور اجتماعی کوششیں بھی ضروری ہیں۔ معلومات تک رسائی کے قوانین، مضبوط بلدیاتی حکومتوں، اور شفاف گورننس کے ذریعے بدعنوانی کی حوصلہ شکنی ممکن ہے۔

میڈیا کا کردار اور نوجوانوں کی اہمیت
میڈیا کو بدعنوانی کے خلاف جنگ میں اہم ہتھیار قرار دیتے ہوئے شفافیت کو فروغ دینے اور عوامی شعور بیدار کرنے پر زور دیا گیا۔ نوجوانوں کو بدعنوانی کے خلاف جدوجہد میں شامل کرنے اور ان کے کردار کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر بھی بات کی گئی۔

عالمی یوم انسداد بدعنوانی پر یہ عزم دہرایا گیا کہ پاکستان کو دیانت اور شفافیت پر مبنی معاشرے کی تشکیل کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی۔

Shares: