اسرائیل کا فلسطین کے مغربی کنارے پر خود کار ہتھیار نصب کرنے کا فیصلہ
تل ابیب: اسرائیل نے غزہ کے بعد اب فلسطین کے مغربی کنارے پر بھی خود کار ہتھیار نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
باغی ٹی وی:مڈل ایسٹ کے مطابق اسرائیل نے فلسطین کے مغربی کنارے میں آباد کی گئی غیر قانونی آبادیوں کی حفاظت کے نام پر خودکار ہتھیار نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے؛اسرائیلی فوج مغربی کنارے پر دور سے کنٹرول کیے جانے والے خودکار ہتھیار نصب کرنے کی تیاری کررہی ہے، اس خودکار سسٹم کو ‘See-Fires’ بھی کہا جاتا ہے جس میں ایک ٹاور، نگرانی کے جدید آلات اور مہلک آگ نکالنے والے ہتھیاروں سمیت دیگر ہتھیار شامل ہیں-
مغربی کنارے کے لیے ان سسٹمز کی تیاری شروع ہو چکی ہے،ابتدائی طور پر، انہیں اسرائیلی فوج کی طرف سے اعلی خطرے والے مقامات پر نصب کیا جائے گا، فلسطینی مغربی کنارے میں 300 غیر قانونی اسرائیلی آبادیاں قائم ہیں جن میں تقریباً 7 لاکھ اسرائیلی آبادکار رہائش پذیر ہیں، جنہیں 1967 کی جنگ میں اسرائیل کے قبضے کے بعد سے تعمیر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، علاقے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خطرات کے بارے میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان، مغربی کنارے کے ڈویژن کا 636 Reconn
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج خود کار ہتھیاروں کے اس سسٹم کو 2008 سے استعمال کررہی ہے اور یہ سسٹم اس سے قبل غزہ کے بارڈر کے ساتھ لگائی گئی اسرائیلی باڑ کے ساتھ بھی نصب کیا گیا تھا تاکہ غزہ سے ہونے والے حملوں کو روکا جائے۔