امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے امریکا کی جانب سے پاکستان کی چار نجی کمپنیوں پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔

منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ کس بنیاد پر پاکستان کی کمپنیوں پر پابندیاں لگا رہا ہے؟ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام انتہائی غیر منصفانہ اور جابرانہ ہے کیونکہ وہ خود تاریخ میں کئی سنگین جنگی جرائم کا مرتکب ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ "امریکہ خود ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرا چکا ہے اور نسل کشی میں ملوث اسرائیل کی مالی امداد کر رہا ہے۔” حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ امریکہ نے عراق میں ایٹمی ہتھیاروں کے جھوٹے دعوے کرکے لاکھوں افراد کو قتل کیا، اسی طرح ویتنام اور افغانستان میں بھی امریکی فوجیوں نے بے شمار انسانی جانوں کا ضیاع کیا۔امیر جماعتِ اسلامی کا کہنا تھا کہ "امریکہ وہ ملک ہے جس نے لاکھوں افراد کو قتل کیا اور آج وہ ہماری نجی کمپنیوں پر پابندیاں لگانے کی بات کر رہا ہے۔” انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لئے اقدامات کریں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ غزہ میں سردی کی شدت میں اضافے کے باوجود اسرائیل دہشت گردی اور نسل کشی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ "غزہ میں 45 ہزار لاشیں مل چکی ہیں لیکن ملبے تلے کتنے اور افراد شہید ہوئے ہیں، اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔” انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا ہے اور یہ ایک سنگین انسانی بحران ہے۔انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کی صورتحال پر سخت موقف اپنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "ٹرمپ نے 20 جنوری تک یرغمالیوں کی رہائی نہ ہونے پر کارروائی کی دھمکی دی ہے، جبکہ عالمی برادری کو اسرائیل کے خلاف سخت قدم اٹھانا چاہیے۔”

امیر جماعتِ اسلامی نے بتایا کہ ان کی جماعت غزہ میں امدادی کارروائیاں کر رہی ہے تاکہ متاثرین کی مدد کی جا سکے، مگر انہوں نے کہا کہ یہ کام حکومت کا ہے، نہ کہ کسی سیاسی جماعت کا۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے اپیل کی کہ حکومت پاکستان اس معاملے میں فعال کردار ادا کرے اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر اسرائیل کے جرائم کے خلاف آواز بلند کرے۔

پاکستان کی موجودہ معاشی اور سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ملک کی زراعت کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "حکومت آئی ایم ایف کے دباؤ میں آ کر مافیا کو فائدہ پہنچا رہی ہے، اور کسانوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے سے گریز کر رہی ہے۔” انہوں نے کہا کہ شوگر مافیا اور مڈل مین اپنے مفادات کے لئے سرگرم ہیں اور کسانوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی 29 دسمبر کو اسلام آباد میں ایک بڑا ملین مارچ کرے گی جس میں غیر مسلم بھی شرکت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مارچ انسانیت کے خلاف جنگ کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ "یہ صرف فلسطین یا غزہ کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ پورے انسانی معاشرتی نظام کے خلاف ایک جنگ ہے اور ہم اس میں حصہ ڈالیں گے۔”

Shares: