بیٹے نےجان کا نظرانہ دے کر سر فخر سے بلند کیا ،والد سلیم شہید

walid saleem

مادر وطن کے دفاع کی خاطر پاک فوج کے جوان اپنے خون کی قر بانی دیتے چلے آرہے ہیں.ان شہداء میں سپاہی محمد سلیم شہید بھی شامل ہیں، جنہوں نے کوئٹہ کے قریب مچھ کے مقام پر دہشت گردوں سے مقابلے میں شہادت کا رتبہ حاصل کیا.

سپاہی محمد سلیم شہید کے لواحقین نے اپنے جذبات کا اظہار کیا.سپاہی محمد سلیم شہید کے والد نے بیٹے کی شہادت کے موقعے پر کہا:”سلیم بہت ذہین اور اچھا بچہ تھا, ہمیشہ عزم کرتا تھا کہ ملک کی حفاظت کرنی ہے اور اس کے لیے اپنی جان قربان کرنی ہے”مجھے فخر ہے اپنے بیٹے پر کہ پاکستان کی خاطر اپنی جان کا نظرانہ پیش کیا،
سلیم کی کمی ہر وقت ستاتی ہے اللہ پاک اس کے درجے بلند کرے اور اس کی شہادت کو قبول کرے ،وہ جب بھی چھٹی آتا تھا تو ہمارا بہت خیال رکھتا تھا، اس بار بھی وہ 20 دن کی چھٹی گزار کے کوئٹہ گیا اور وہاں پہنچ کر ہمیں کال کی کہ میں پہنچ گیا ہوں، اسی رات کو کوئٹہ کے قریب مچھ چیک پوسٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جہاں سلیم ڈیوٹی پر تھا، اگلے دن ہمیں اطلاع ملی کہ وہ شہید ہو گیا،میں پوری قوم کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اپنے ملک کے لیے ویسا ہی قربانی کا جذبہ رکھیں جیسا سلیم کا تھا، سلیم نے اپنی جان کا نظرانہ پیش کر کے پورے ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے،

سپاہی محمد سلیم شہید کی والدہ نے بیٹے کی شہادت کے موقعے پر کہا کہ "مجھے اپنے بیٹے سلیم کی شہادت پر فخر ہے”سلیم کی شہادت پر دل انتہائی غمگین ہے کیونکہ میں اس کی ماں ہوں، مگر میں اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی ہوں، اللہ کی شکر گزار ہوں کہ میرے بیٹے کو شہادت کا رتبہ حاصل ہوا، سلیم ہم سب سے بہت محبت کرتا تھا، بہن بھائیوں، چھوٹے بچوں اور خاندان کے ہر فرد کے ساتھ وہ ہمیشہ اخلاق اور محبت سے پیش آتا تھا، جس وقت سلیم کی شہادت کی خبر ملی، وہ انتہائی مشکل لمحہ تھا، مگر میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ اس نے میرے بیٹے کو شہادت کا رتبہ دیا، رات کو سوتے وقت میں ہمیشہ پاکستانی فوج اور پاکستان کے لیے دعا گو ہوتی ہوں کہ اللہ ان کا حافظ و ناصر ہو،

سپاہی محمد سلیم شہید کے بھا ئی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “بھائی، بھائی کا مضبوط سہارا ہوتا ہے، اور ہم دونوں میں بہت محبت تھی، ہم نے ساتھ پڑھا اور ساتھ کھیلا ” میں کھیتوں میں کام کر رہا تھا جب مجھے فون آیا کہ سلیم شہید ہو گیا، وہ لمحہ دل پہ بہت بھاری تھا، مگر مجھے فخر بھی محسوس ہوا کہ میرا بھائی شہادت کا بلند مرتبہ حاصل کر چکا ہے، اس کی کمی ہر جگہ ہر وقت محسوس ہوتی ہے لیکن مجھے اپنے بھائی کی شہادت پر فخر ہے، خدا اسکے درجات بلند کرے، ہمارے فوجی بھائی جو سرحدوں اور پاکستان بھر میں ڈیوٹی پر ہیں، میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایمانداری سے اپنے فرض کو پورا کریں اور دہشت گردی کا خاتمہ کریں،

خوارج کی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش ناکام، 16 جوان شہید

پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش،4 خارجی ہلاک،ایک جوان شہید

26 نومبر شرپسندی کا شکار پاکستان رینجرزپنجاب کا ایک اور اہلکار شہید

شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 7 خوارج ہلاک،ایک جوان شہید

Comments are closed.