واشنگٹن: امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی سرزمین میں ٹک ٹاک کو کام کرنے کی اجازت دینے کا عندیہ دیا ہے-

باغی ٹی وی : نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ‌ٹرمپ نے کہا ہے کہ کم از کم کچھ عرصے کے لیے وہ ٹک ٹاک پر پابندی کے حق میں نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایریزونا کے شہر فینکس میں ایک عوامی خطاب کے دوران کہا کہ امریکی صدارتی مہم کے دوران ٹک ٹاک پر ان کی ویڈیوز کے ویوز اربوں میں تھے،یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا میں ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی کی مخالفت کے حوالے سے اب تک کا سب سے زیادہ ٹھوس اشارہ تھا۔

واضح رہے کہ پہلے ایوان نمائندگان کانگریس نے 20 اپریل اور پھر سینیٹ نے 24 اپریل 2024 کو ٹک ٹاک پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی اس امریکی قانون کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک امریکا میں کمپنی کو فروخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہےاس مدت میں کمپنی کو فروخت نہ کرنے پر امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

ٹک ٹاک اور بائیٹ ڈانس کی جانب سے مئی 2024 میں اس قانون کو ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی کورٹ آف اپیلز میں چیلنج کیا گیا اور 16 ستمبر کو اس کی پہلی سماعت ہوئی،6 دسمبر کو عدالت کے تینوں ججوں نے متفقہ فیصلے میں ٹک ٹاک کی اس درخواست کو مسترد کر دیا کہ یہ قانون غیر آئینی ہے۔

کورٹ آف اپیلز کے 3 ججوں پر مشتمل پینل نے قومی سلامتی سے متعلق خدشات کو جواز قرار دیتے ہوئے ٹک ٹاک پر مجوزہ پابندی کے قانون کو برقرار رکھا تھاعدالتی فیصلے کے بعد ٹک ٹاک کی جانب سے ایک بار پھر اسی عدالت سے رجوع کرتے ہوئے قانون پر عملدرآمد عارضی طور پر روکنے کی درخواست کی تھی،مگر 13 دسمبر کو کورٹ آف ایپلز نے ٹک ٹاک کی اس درخواست کو بھی مسترد کردیا۔

گزشتہ دنوں ٹک ٹاک نے امریکی سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور امریکا کی اعلیٰ عدالت نے مقدمے کی سماعت پر رضامندی ظاہر کی ہے مگر امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے اگر ٹک ٹاک کے حق میں فیصلہ نہیں سنایا جاتا یا قانون کے اطلاق کو عارضی طور پر ملتوی نہیں کیا جاتا تو پھر اس سوشل میڈیا ایپ کو 19 جنوری کو پابندی کا سامنا ہوگا۔
لاہور ہائیکورٹ میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان
سعودی عرب نے افغانستان میں اپنے سفارتی مشن کا آغاز کردیا
وفاقی وزیر تجارت کی کینیا کے ہائی کمشنر سے اہم ملاقات
شام: عبوری حکومت کے کمانڈر انچیف نے نئی ملٹری پالیسی جاری کردی

Shares: