وزیراعظم پاکستان، شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا نیو کلیئر پروگرام 24 کروڑ عوام کا ہے اور اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے دفاعی حقوق کی حفاظت کے لئے کسی بھی دباؤ یا غیر قانونی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرے گا۔وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان کے نیو کلیئر پروگرام کی بنیاد ملک کے عوام کی حفاظت اور قومی سلامتی پر ہے، اور اس پر کسی بھی نوعیت کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستانی عوام کے تحفظ اور سالمیت کے لئے ملک کے نیو کلیئر پروگرام کو ہر قیمت پر محفوظ رکھا جائے گا۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر جو مذموم کوششیں کی جا رہی ہیں، وہ ہرگز کامیاب نہیں ہوں گی۔
انہوں نے دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے دہشتگرد ی کے واقعات میں اضافہ ہواہے.چند دن پہلے خوارجیوں کے حملے میں 17 اہلکار شہید ہوئے.سکیورٹی فورسز نے 8 خوارج کوجہنم واصل کیا.سپہ سالار خودوہاں گئے اور خاندانوں کا حوصلہ بڑھایا. دہشتگردی کا مکمل خاتمےکئے بغیرمعاشی استحکام کےثمرات حاصل نہیں ہو سکتے.دہشتگردی کا بھرپور مقابلہ کیا جارہاہے.ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے.پاکستان کے خلاف مذموم کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے. دہشت گردی کا خاتمہ ملکی ترقی اور معاشی استحکام کے لئے ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی جو دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، اس کو کچلنے تک حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی اور ملک کے اندر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کا دفاعی نظام کسی جارحیت کے لئے نہیں بلکہ صرف اپنے دفاع کے لئے ہے، اور اس میں کسی بھی قسم کی کمی یا کمزوری نہیں آنے دی جائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج اور سیکیورٹی ادارے اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے ہمیشہ تیار ہیں اور کسی بھی بیرونی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری قوم ایک ساتھ ہے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر امریکی پابندیوں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نیو کلیئر پروگرام کے حوالے سے لگائی گئی پابندیاں بے بنیاد اور غیر منصفانہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دفاعی اقدامات عالمی قوانین کے مطابق ہیں اور اس حوالے سے کسی بھی ملک کو پاکستان کی خودمختاری پر سوال اٹھانے کا حق نہیں ہے۔نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگراداروں پرپابندیوں کا کوئی جوازنہیں.پاکستان کا دفاعی پروگرام جارحیت کیلئے ہرگزنہیں،ہمارامقصداپنادفاع ہے.وزارت خارجہ نے لگائی جانے والی پابندیوں پرجامع جواب دیاہے. جوہری پروگرام پاکستان کے عوام کوعزیزہے،اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا.پاکستان کے جوہری پروگرام پرپوری قوم یکسواورمتحد ہے.
امید ہے حکومتی اور پی ٹی آئی کمیٹیوں کی ملاقات مفید رہے گی،وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا ایک اجلاس ہوا ہے.دونوں کمیٹیوں کی دوسری ملاقات 2 جنوری کو ہوگی.ذاتی پسند کے بجائے قومی مفادات کو مد نظر رکھنا چاہئے.ایسے اقدامات سے ملکی معیشت کا پہیہ رواں دواں رہےگا.امید ہے حکومتی اور پی ٹی آئی کمیٹیوں کی ملاقات مفید رہے گی.قومی یکجہتی اور اتحاد کو فروغ دینے کی کوششیں کارگر ثابت ہونگی.پالیسی ریٹ میں مزید 2 فیصد کمی کی گئی ہے.مہنگائی کی شرح میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہورہاہے.بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر یونس سے قاہرہ میں ملاقات اچھی رہی.بنگلہ دیش کی قیادت نے اچھے جذبے کا اظہار کیاہے.انڈونیشیااور ترکیہ کے صدورسے بھی مفیدملاقاتیں ہوئی ہیں
پاکستان کا میزائل ، ایٹمی پروگرام امن اور تحفظ کی ضمانت ہے،تابش قیوم
پاکستانی میزائل پروگرام،امریکی دھمکیاں،قوم یکجا
میزائل پروگرام،پابندیاں،امریکہ پاکستانی خود مختاری کا پاس رکھے،تجزیہ:شہزاد قریشی