صنعاء: یمن کے حوثی باغیوں نے ایک بار پھر اسرائیل کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اسرائیلی شہروں میں خوف و ہراس اور بھگدڑ مچ گئی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، حوثیوں نے وسطی اسرائیل کے شہروں کی جانب بیلسٹک میزائل فائر کیا، تاہم اسرائیلی دفاعی نظام (آئرن ڈوم) نے میزائل کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔ اس حملے کے بعد اسرائیلی حدود میں سائرن بجنا شروع ہوگئے جس سے شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔رپورٹس کے مطابق، جیسے ہی سائرن کی آواز سنائی دی، لوگوں نے اپنی جان بچانے کے لیے فوراً زیرزمین پناہ گاہوں کی طرف دوڑنا شروع کر دیا، جس کے نتیجے میں شدید بھگدڑ مچ گئی۔ اس بھگدڑ میں 24 افراد معمولی زخمی ہوئے، جبکہ ایک خاتون کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جس کی حالت ابھی تک تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ حملہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر کیا جانے والا تیسرا حملہ ہے۔ اسرائیلی حکام نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے حوثیوں کو سخت نتائج کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل پر حملے ایک طرف جہاں اسرائیلی دفاعی سسٹم کی طاقت کو چیلنج کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف یہ حملے خطے میں جاری کشیدگی کو مزید بڑھا رہے ہیں۔ حوثیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے "اسرائیل کی جارحیت” کے جواب میں ایک ایکشن قرار دیا ہے۔
اسرائیل کے دفاعی حکام نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ حوثیوں کے حملوں کے جواب میں مزید سخت اقدامات اٹھانے پر غور کر رہے ہیں تاکہ ان کے حملوں کا سلسلہ روکا جا سکے۔یاد رہے کہ حوثی باغی ایران کی حمایت حاصل کرنے والے ایک گروہ ہیں، جو یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی فوج کے ساتھ جنگ میں ملوث ہیں۔ حوثیوں کے اسرائیل پر حملے اس بات کا اشارہ ہیں کہ یمن کی جنگ کا اثر اب بین الاقوامی سطح پر بھی محسوس ہو رہا ہے، اور اس کے سنگین نتائج خطے کی امن و سکونت پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔
ہم جنس پرست جوڑے کو گود لیے بچوں سے جنسی زیادتی پر 100 سال قید کی سزا
کم عمری کی شادیاں اور چائلڈ لیبر ، محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کے حیران کن اعدادو شمار جاری








