اسرائیلی فوج نے غزہ میں صحافیوں کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پانچ صحافی جاں بحق ہو گئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ واقعہ غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ میں واقع العودہ اسپتال کے سامنے پیش آیا، جہاں اسرائیلی بمباری سے صحافیوں کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ، مغربی کنارے، اسرائیل اور لبنان میں 141 میڈیا ورکرز اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ ان میں سے 133 فلسطینی صحافی غزہ میں مارے گئے ہیں۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو جنگی حالات میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران شدید خطرات کا سامنا ہے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا انتہائی ضروری ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔ یہ حملے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے دوران کی جانے والی بمباری کا حصہ ہیں جس میں روز بروز انسانی نقصانات بڑھ رہے ہیں۔اس دوران، پوپ فرانسس نے اسرائیل کے حملوں پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل بچوں پر گولیاں برسا رہا ہے جو کہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
دنیا بھر میں اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں کی شدید مذمت کی جا رہی ہے، اور اقوام متحدہ سمیت متعدد انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی قوانین کا احترام کرے اور شہریوں اور صحافیوں کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کرے۔اس تمام صورتحال کے پیش نظر غزہ میں انسانی بحران میں شدت آتی جا رہی ہے، اور عالمی برادری کی جانب سے جنگ بندی کی درخواستیں بھی کی جا رہی ہیں تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔