آذربائیجان طیارہ حادثہ،دوسرا بلیک باکس مل گیا

azar

آذربائیجان کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ قازقستان میں تباہ ہونے والے طیارے کو روسی فضائی دفاعی نظام نے نشانہ بنایا۔

غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی حکام نے بھی طیارے کے میزائل کا نشانہ بننے کے امکان کے ابتدائی اشارے ملنے کا کہہ دیا ہے،رپورٹ کے مطابق طیارے نے اس علاقے سے اپنا رُخ تبدیل کیا جہاں روسی دفاعی نظام نصب ہے جبکہ قازق حکام کا کہنا ہےکہ طیارہ حادثے کی تحقیقات ابھی کسی نتیجے پرنہیں پہنچ سکیں۔آذربائیجان کے طیارے کی کرئش ہونے کی تحقیقات میں ایک نیا موڑ سامنے آیا ہے، جس سے اس بات کے امکانات ظاہر ہو رہے ہیں کہ روسی اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم نے اس طیارے کو نشانہ بنایا۔ امریکی حکام کے مطابق، تحقیقات میں یہ ممکنہ طور پر ایک "غلط شناخت” کا معاملہ ہو سکتا ہے، جہاں روسی فوجی یونٹس نے غیر ارادی طور پر اس طیارے کو نشانہ بنایا۔

یہ حادثہ کرسمس کے دن قازقستان کے شہر آکٹاؤ کے قریب پیش آیا، جس میں 67 افراد میں سے کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس حادثے کے حوالے سے اہم معلومات ہیں جن میں سے ایک دوسرے بلیک باکس کا ملنا ہے، جو اس حادثے کی اصل وجہ کے بارے میں اہم تفصیلات فراہم کر سکتی ہے۔

طیارہ باکو سے گروزنی (روس) جا رہا تھا، اور یہ آکٹاؤ کے قریب ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار ہوا۔ روسی میڈیا کے مطابق طیارہ گروزنی میں شدید دھند کے باعث راستہ تبدیل کر رہا تھا۔فلائٹ ریزلٹ ویب سائٹ کے مطابق، یہ پرواز مقامی وقت کے مطابق 7:55 پر روانہ ہوئی تھی اور تقریباً 2.5 گھنٹے بعد حادثہ پیش آیا۔ حکام نے یہ وضاحت نہیں کی کہ طیارہ کس وجہ سے کاسپین سمندر کے اوپر سے گزر رہا تھا، جب کہ باکو اور گروزنی سمندر کے مغرب میں اور آکٹاؤ اس کے مشرق میں واقع ہیں۔

دوسرے بلیک باکس کو حادثے کے مقام سے تلاش کر لیا گیا ہے، جس سے تحقیقات میں مزید مدد ملنے کی توقع ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان بلیک باکسز کو پڑھنے میں تقریباً دو ہفتے لگیں گے۔قازقستان کے نائب وزیر اعظم، کاناٹ بوزمبایف نے بتایا کہ ایک کمیشن قائم کیا گیا ہے جس میں قازقستان، آذربائیجان اور روس کے نمائندے شامل ہوں گے، تاہم روس اور آذربائیجان کے حکام کو فرانزک تحقیقات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

حادثے میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہوئے، جن میں دو پائلٹ اور ایک فضائی میزبان بھی شامل تھے۔ 29 افراد بچ گئے، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ ابتدائی ڈیٹا کے مطابق، طیارے میں سوار 37 آذربائیجانی شہری، 16 روسی، 6 کازاخ اور 3 قرغز شہری شامل تھے۔

طیارے کے حادثے کے بعد، جو ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئی ہیں، ان میں طیارے کے جسم میں شگاف نظر آ رہے ہیں جو ممکنہ طور پر شیل یا ملبے سے ہونے والے نقصان کی علامات ہو سکتی ہیں۔ آذربائیجان ایئرلائنز نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ حادثہ پرندوں کے ٹکرانے کی وجہ سے پیش آیا تھا، تاہم روسی ایوی ایشن حکام نے بھی اسی وجہ کو حادثے کی توجیہہ کے طور پر پیش کیا تھا۔حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حادثے کے حوالے سے قیاس آرائیاں نہ کریں، جب تک کہ تحقیقات مکمل نہ ہوں۔ روس، آذربائیجان اور قازقستان کے ماہرین اس حادثے کی تفصیلی تحقیقات کر رہے ہیں، اور اس کے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وزیراعظم کی آذربائیجان کے سفارت خانے آمد،طیارہ حادثے پر اظہار افسوس

آذربائیجان کے مسافر طیارے کا بلیک باکس مل گیا، تحقیقات کا آغاز

آذربائیجان ،طیارہ مبینہ میزائل حملے کا نشانہ بنا، دعویٰ

Comments are closed.