چین کی ایک عدالت نے جنوبی شہر ژوہائی میں تیز رفتار گاڑی لوگوں پر چڑھا کر 35 افراد کو ہلاک کرنے جرم میں ایک شخص کو سزائے موت دے دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ے مطابق 12 نومبر کو 62 سالہ فین نامی کار ڈرائیور نے جان بوجھ کر ایک ایس یو وی اسپورٹس سینٹر کے باہر ورزش کرنے والے لوگوں پر چڑھا دی تھی۔چین کے سرکاری نشریاتی ادارے ’سی سی ٹی وی‘ کے مطابق آج (جمعہ) کے روز عدالت میں ان پر درج کیس کی سماعت ہوئی اور آج ہی انہیں سزا سنائی گئی۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ مجرم کے عزائم بہت زیادہ خوفناک اور جرم کی نوعیت انتہائی سنگین تھی، واقعے کے سنگین نتائج ہیں جس سے معاشرے کو شدید خطرہ لاحق ہوا ۔واقعے کے بعد پولیس نے مجرم کو اپنی کار سے زخمی حالت میں حراست میں لیا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ دوران سماعت حادثے میں چل بسنے ہونے والے افراد کے اہل خانہ، عہدیداروں اور شہریوں کے سامنے فین نے جرم قبول کیا۔سماعت کے دوران عدالت کے سامنے یہ بات بھی آئی کہ فین نے یہ اقدام طلاق، اس کے بعد جائیداد کی تقسیم سے مطمئن نہ ہونے کے بعد اٹھایا۔واضح رہے کہ 12 نومبر کو چین کے جنوبی شہر ژوہائی میں ایک تیز رفتار گاڑی اسپورٹس سینٹر کے باہر لوگوں پر چڑھ دوڑی تھی، جس کے نتیجے میں 35 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوگئے تھے۔پولیس نے ایک جاری بیان میں کہا تھا کہ 62 سالہ فین نامی مشتبہ کار ڈرائیور اپنی کار میں چاقو سے خود کو زخمی کرنے کے بعد ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

سنچورین ٹیسٹ: دوسرا دن ختم، جنوبی افریقا کو برتری

ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور کا اردل روم، افسران و اہلکار پیش

وزیراعظم نے اہم فصلوں سے متعلق 8 رکنی کابینہ کمیٹی بنا دی

سندھ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

Shares: