پاک روس تعلقات،نئے دور کا آغاز
تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفےٰ بڈانی
پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں حالیہ پیش رفت نے دونوں ممالک کے روابط کو ایک نئے دور میں داخل کر دیا ہے۔ 5 دسمبر 2024 کی ایک خبر کے مطابق پاکستان اور روس نے ماسکو سے پاکستان تک کارگو ٹرین چلانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ یہ ٹرین نارتھ ساؤتھ انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کوریڈور کے تحت براستہ ایران اور آذربائیجان چلائی جائے گی۔ وزیر توانائی اویس لغاری نے روسی میڈیا کو انٹرویو میں بتایا کہ آزمائشی طور پر یہ ٹرین مارچ 2025 سے شروع کی جائے گی جو تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔
ماسکو میں حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے وزرائے توانائی کی زیرِ صدارت بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس ہوا، جس میں متعدد فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔ اجلاس میں کراچی میں ایک نئی اسٹیل مل کی تعمیر کے لیے روڈ میپ تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ علاوہ ازیں دوطرفہ تجارت، صنعتی و معاشی تعاون اور انسولین کی تیاری جیسے شعبوں میں آٹھ اہم معاہدے طے پائے۔
پاکستان اور روس کے درمیان نارتھ ساؤتھ انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شمولیت پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس منصوبے میں پاکستان کو شامل ہونے کی دعوت دی تھی، جسے پاکستان نے اصولی طور پر قبول کر لیا۔ اس راہداری کے ذریعے ہوائی، ریلوے اور شاہراہوں کے راستوں کا ایک 7,200 کلومیٹر طویل نیٹ ورک قائم کیا جائے گا جو ایران، بھارت، آذربائیجان، پاکستان، وسطی ایشیائی ممالک اور شمالی یورپ کے درمیان نقل و حمل کے لیے استعمال ہوگا۔ یہ منصوبہ خطے میں تجارت اور اقتصادی ترقی کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔
تجارتی تعلقات کی ایک اور بڑی کامیابی پاکستانی کینو کی پہلی کھیپ کا ایران اور آذربائیجان کے راستے روسی ریاست داغستان تک پہنچنا ہے۔ اس کے علاوہ، روس سے لکڑی کی درآمد اور جدید فرنیچر کی صنعت میں تعاون پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ دونوں ممالک زراعت، ماحولیاتی پائیداری اور تعلیمی مواقع کے شعبوں میں بھی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے کوشاں ہیں۔روس اور پاکستان کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کو بھی فروغ مل رہا ہے۔ روسی خام تیل کی کامیاب درآمد کے بعد پاکستان توانائی کے شعبے میں مزید استحکام کے لیے روس کے ساتھ شراکت داری کو بڑھا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ براہ راست ہوائی سروسز کے قیام پر بھی کام جاری ہے۔
پاکستان اور روس کے تعلقات میں حالیہ پیش رفت نہ صرف دونوں ممالک کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ انٹرنیشنل نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور جیسے منصوبے خطے کے ممالک کو جوڑنے اور تجارت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ اس
شراکت داری کے ذریعے پاکستان اور روس نہ صرف اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط کریں گے بلکہ علاقائی استحکام اور ترقی کے لیے بھی ایک مضبوط بنیاد فراہم کریں گے۔